ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وادی کے معروف جوہری شبیر احمد گوجواری کا کہنا تھا کہ "گذشتہ چند روز سے خریدار ہمارے پاس سونا بیچنے آرہے ہیں یا پھر یہ اپنے سونے کی قیمت پتہ کرنے آرہے ہیں۔ سب کو ایسا لگتا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافہ ہی ہوگا۔ Gold Price Surge in Kashmir Valley
انہوں نے کہا کہ حقیقت بھی یہی ہے کہ اگر جنگ چلتی رہی تو سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہی ہوگا لیکن اگر جنگ رک جاتی ہے تو قیمت کم ہوگی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ جب جنگ شروع ہوئی تھی تب دس گرام سونے کی قیمت 51،000 سے 57،000 روپے کے آس پاس تھی۔ جنگ شروع کے پہلے 16 گھنٹوں میں ہی ایک کلو سونے کی قیمت چار لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔ پھر جب خبروں سے لگا کہ جنگ کی شدت میں کمی ہو رہی ہے تو ایک کلو سونے کی قیمت گر کر تین لکھ روپے ہو گئی۔
قابل ذکر ہے کہ آسٹریلیا اور چین کے بعد روس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا سونا پیدا کرنے والا ملک ہے۔ لہذا، روس کے خلاف مغربی ممالک کی پابندیوں سے عالمی رسد میں کمی کی توقع ہے۔
اپنی پریشانیوں کی بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "سونے کو اثاثہ مانا جاتا ہے۔ جب لوگ دیکھتے ہیں کہ سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے تو ہماری فروخت میں کمی ہو جاتی ہے۔ اس بار فروخت میں تقریباً 95 فیصد کمی آئی ہے۔''
ان کا مزید کہنا تھا کہ ''اس وقت صرف وہی لوگ سونا خرید رہے ہیں، جن کو کوئی مجبوری درپیش ہے۔ بس ضرورت کے مطابق خریداری ہو رہی ہے۔
انویسٹمنٹ اور شادی کے لیے کوئی اس وقت نہیں خرید رہا۔ وہ بس قیمتوں پر نظر ٹكائے بیٹھے ہیں۔ بازار اس وقت غیر مستحکم ہے اور کوئی نہیں کہہ سکتا کہ آگے کیا ہوگا۔" Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge
وہیں سرینگر کے شہر خاص صارف کڑل علاقے کے جوہری اشفاق جاوید زرگر کے خیالات بھی گوجواری سے مختلف نہیں تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ "گزشتہ دو برسوں سے عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے کام زیادہ نہیں تھا۔ اس سال کافی اُمید تھی تاہم جنگ نے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں اُن کو سمجھ نہیں آرہا کہ خریدیں یا نہیں، قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا یا کمی آئے گی۔"
زرگر کا مزید کہنا تھا کہ "آئندہ دو مہینوں میں یہاں شادیوں کا موسم شروع ہو جائے گا۔ عام طور پر اس وقت کافی کام ہوتی تھی لیکن جنگ کی وجہ سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ گھر چلانا مُشکِل ہو رہا ہے۔ خیر کاروبار میں یہ دن آتے رہتے ہیں، خدا پر بھروسا ہے۔ غم کے بعد ہی خوشی آتی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia-Ukraine War's Impact on Bullion Market: روس یوکرین جنگ کا صرافہ بازار پر اثر
انہوں نے کہا کہ ''ماضی میں بھی، تنازعات کی وجہ سے اسٹاک اور سونے میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ سنہ 1990 میں کویت پر عراق کے حملے کے دوران بھی ایسا ہوا تھا۔ اس کے بعد 9/11 کے حملے کے بعد، سونے کی قیمت بھی بلندی پر پہنچ گئی تھی۔ ''Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge