ETV Bharat / state

Gold Price Surge in Kashmir Valley: بین الاقوامی بازاروں میں سونے کی قیمت میں اضافے کا اثر وادی میں بھی

جہاں ایک طرف روس اور یوکرین کے درمیان جنگ Russia-Ukraine War جاری ہے، وہی روس پر تازہ پابندیوں سے بین الاقوامی بازاروں میں سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، جس کا اثر وادی میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔ Gold Price Surge in Kashmir Valley

Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge: بین الاقوامی بازاروں میں سونے کی قیمت میں اضافے کا اثر وادی میں بھی
Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge: بین الاقوامی بازاروں میں سونے کی قیمت میں اضافے کا اثر وادی میں بھی
author img

By

Published : Mar 2, 2022, 8:32 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وادی کے معروف جوہری شبیر احمد گوجواری کا کہنا تھا کہ "گذشتہ چند روز سے خریدار ہمارے پاس سونا بیچنے آرہے ہیں یا پھر یہ اپنے سونے کی قیمت پتہ کرنے آرہے ہیں۔ سب کو ایسا لگتا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافہ ہی ہوگا۔ Gold Price Surge in Kashmir Valley

Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge: بین الاقوامی بازاروں میں سونے کی قیمت میں اضافے کا اثر وادی میں بھی

انہوں نے کہا کہ حقیقت بھی یہی ہے کہ اگر جنگ چلتی رہی تو سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہی ہوگا لیکن اگر جنگ رک جاتی ہے تو قیمت کم ہوگی۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ جب جنگ شروع ہوئی تھی تب دس گرام سونے کی قیمت 51،000 سے 57،000 روپے کے آس پاس تھی۔ جنگ شروع کے پہلے 16 گھنٹوں میں ہی ایک کلو سونے کی قیمت چار لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔ پھر جب خبروں سے لگا کہ جنگ کی شدت میں کمی ہو رہی ہے تو ایک کلو سونے کی قیمت گر کر تین لکھ روپے ہو گئی۔

قابل ذکر ہے کہ آسٹریلیا اور چین کے بعد روس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا سونا پیدا کرنے والا ملک ہے۔ لہذا، روس کے خلاف مغربی ممالک کی پابندیوں سے عالمی رسد میں کمی کی توقع ہے۔

اپنی پریشانیوں کی بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "سونے کو اثاثہ مانا جاتا ہے۔ جب لوگ دیکھتے ہیں کہ سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے تو ہماری فروخت میں کمی ہو جاتی ہے۔ اس بار فروخت میں تقریباً 95 فیصد کمی آئی ہے۔''

ان کا مزید کہنا تھا کہ ''اس وقت صرف وہی لوگ سونا خرید رہے ہیں، جن کو کوئی مجبوری درپیش ہے۔ بس ضرورت کے مطابق خریداری ہو رہی ہے۔

انویسٹمنٹ اور شادی کے لیے کوئی اس وقت نہیں خرید رہا۔ وہ بس قیمتوں پر نظر ٹكائے بیٹھے ہیں۔ بازار اس وقت غیر مستحکم ہے اور کوئی نہیں کہہ سکتا کہ آگے کیا ہوگا۔" Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge

وہیں سرینگر کے شہر خاص صارف کڑل علاقے کے جوہری اشفاق جاوید زرگر کے خیالات بھی گوجواری سے مختلف نہیں تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ "گزشتہ دو برسوں سے عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے کام زیادہ نہیں تھا۔ اس سال کافی اُمید تھی تاہم جنگ نے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں اُن کو سمجھ نہیں آرہا کہ خریدیں یا نہیں، قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا یا کمی آئے گی۔"

زرگر کا مزید کہنا تھا کہ "آئندہ دو مہینوں میں یہاں شادیوں کا موسم شروع ہو جائے گا۔ عام طور پر اس وقت کافی کام ہوتی تھی لیکن جنگ کی وجہ سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ گھر چلانا مُشکِل ہو رہا ہے۔ خیر کاروبار میں یہ دن آتے رہتے ہیں، خدا پر بھروسا ہے۔ غم کے بعد ہی خوشی آتی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia-Ukraine War's Impact on Bullion Market: روس یوکرین جنگ کا صرافہ بازار پر اثر

انہوں نے کہا کہ ''ماضی میں بھی، تنازعات کی وجہ سے اسٹاک اور سونے میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ سنہ 1990 میں کویت پر عراق کے حملے کے دوران بھی ایسا ہوا تھا۔ اس کے بعد 9/11 کے حملے کے بعد، سونے کی قیمت بھی بلندی پر پہنچ گئی تھی۔ ''Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وادی کے معروف جوہری شبیر احمد گوجواری کا کہنا تھا کہ "گذشتہ چند روز سے خریدار ہمارے پاس سونا بیچنے آرہے ہیں یا پھر یہ اپنے سونے کی قیمت پتہ کرنے آرہے ہیں۔ سب کو ایسا لگتا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافہ ہی ہوگا۔ Gold Price Surge in Kashmir Valley

Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge: بین الاقوامی بازاروں میں سونے کی قیمت میں اضافے کا اثر وادی میں بھی

انہوں نے کہا کہ حقیقت بھی یہی ہے کہ اگر جنگ چلتی رہی تو سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہی ہوگا لیکن اگر جنگ رک جاتی ہے تو قیمت کم ہوگی۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ جب جنگ شروع ہوئی تھی تب دس گرام سونے کی قیمت 51،000 سے 57،000 روپے کے آس پاس تھی۔ جنگ شروع کے پہلے 16 گھنٹوں میں ہی ایک کلو سونے کی قیمت چار لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔ پھر جب خبروں سے لگا کہ جنگ کی شدت میں کمی ہو رہی ہے تو ایک کلو سونے کی قیمت گر کر تین لکھ روپے ہو گئی۔

قابل ذکر ہے کہ آسٹریلیا اور چین کے بعد روس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا سونا پیدا کرنے والا ملک ہے۔ لہذا، روس کے خلاف مغربی ممالک کی پابندیوں سے عالمی رسد میں کمی کی توقع ہے۔

اپنی پریشانیوں کی بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "سونے کو اثاثہ مانا جاتا ہے۔ جب لوگ دیکھتے ہیں کہ سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے تو ہماری فروخت میں کمی ہو جاتی ہے۔ اس بار فروخت میں تقریباً 95 فیصد کمی آئی ہے۔''

ان کا مزید کہنا تھا کہ ''اس وقت صرف وہی لوگ سونا خرید رہے ہیں، جن کو کوئی مجبوری درپیش ہے۔ بس ضرورت کے مطابق خریداری ہو رہی ہے۔

انویسٹمنٹ اور شادی کے لیے کوئی اس وقت نہیں خرید رہا۔ وہ بس قیمتوں پر نظر ٹكائے بیٹھے ہیں۔ بازار اس وقت غیر مستحکم ہے اور کوئی نہیں کہہ سکتا کہ آگے کیا ہوگا۔" Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge

وہیں سرینگر کے شہر خاص صارف کڑل علاقے کے جوہری اشفاق جاوید زرگر کے خیالات بھی گوجواری سے مختلف نہیں تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ "گزشتہ دو برسوں سے عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے کام زیادہ نہیں تھا۔ اس سال کافی اُمید تھی تاہم جنگ نے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں اُن کو سمجھ نہیں آرہا کہ خریدیں یا نہیں، قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا یا کمی آئے گی۔"

زرگر کا مزید کہنا تھا کہ "آئندہ دو مہینوں میں یہاں شادیوں کا موسم شروع ہو جائے گا۔ عام طور پر اس وقت کافی کام ہوتی تھی لیکن جنگ کی وجہ سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ گھر چلانا مُشکِل ہو رہا ہے۔ خیر کاروبار میں یہ دن آتے رہتے ہیں، خدا پر بھروسا ہے۔ غم کے بعد ہی خوشی آتی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia-Ukraine War's Impact on Bullion Market: روس یوکرین جنگ کا صرافہ بازار پر اثر

انہوں نے کہا کہ ''ماضی میں بھی، تنازعات کی وجہ سے اسٹاک اور سونے میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ سنہ 1990 میں کویت پر عراق کے حملے کے دوران بھی ایسا ہوا تھا۔ اس کے بعد 9/11 کے حملے کے بعد، سونے کی قیمت بھی بلندی پر پہنچ گئی تھی۔ ''Jewellers Face Brunt Due to Gold Price Surge

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.