ETV Bharat / state

تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے نمائشی میچ

author img

By

Published : Nov 11, 2020, 10:58 PM IST

Updated : Nov 12, 2020, 4:06 PM IST

جموں و کشمیر سپورٹس کونسل اور جموں و کشمیر رگبی ایسو سی ایشن نے مل کر اپنے تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے سرینگر کے پیارسی گراؤنڈ میں ایک نمائشی میچ کا انعقاد کیا۔

match on veterans day
تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے نمائشی میچ

آج 11 نومبر ہے یعنی ویٹرینس ڈے۔ آج کے دن پوری دنیا میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بزرگوں کو سلام و تہنیت پیش کی جاتی ہے۔ وادی کشمیر میں بھی اس دن کے موقع پر بدھ کے روز جموں و کشمیر سپورٹس کونسل اور جموں و کشمیر رگبی ایسو سی ایشن نے مل کر اپنے تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے سرینگر کے پیارسی گراؤنڈ میں ایک نمائشی میچ کا انعقاد کیا۔ گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد خطے میں عائد پابندیاں اور اس کے بعد عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے بعد آج پہلی بار رگبی کا میچ کھیلا گیا۔

تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے نمائشی میچ

جہاں کھلاڑیوں میں کافی جوش نظر آیا وہیں آئندہ برس ہونے والے کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں کے لیے تیاریوں کا آغاز بھی ہوتا نظر آیا۔

اس موقع پر جموں و کشمیر رگبی ایسوسی ایشن کے سینیئر کوچ عرفان عزیز نے کہا کہ 'ہم آج اپنے تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کر رہے ہیں۔ جب وہ کھیلتے تھے تب انہوں نے جموں و کشمیر کیلئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ آج ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ جب سے رگبی کا کھیل شروع ہوا ہے تب سے اب تک 21 سے زائد کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں جو دیگر کھیلوں سے کافی زیادہ ہے۔ یہاں رگبی کی شروعات 2004 میں ہوئی تھی۔ آج کے میچ سے قبل ہی تمام کھلاڑیوں کی تھرمل ٹیسٹنگ کی گئی اور عالمی وباء کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جا رہا ہے۔'

ان کا مزید کہنا ہے کہ 'رگبی کی جانب کھلاڑیوں کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے اس کی کئی وجوہات ہیں۔ لیکن سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ یہ تندرستی کا اور قوت کا کھیل ہے۔ ہم کشمیری بنیادی طور پر کافی مضبوط ہوتے ہیں اور ایسے کھیل ہماری دلچسپی کا مرکز بن جاتے۔'

آئندہ برس گلبرگ میں ہونے والے سرمائی کھیلوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'گزشتہ برس ہماری کارکردگی اتنی اچھی نہیں تھی۔ لڑکوں کی اور لڑکیوں کی ٹیم دونوں تیسرے پائیدان پر رہی۔ وہ اس لیے ہڈیوں کی تیاری کے لیے ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں تھا۔ اس بار حالات کافی بہتر ہیں۔ منزل سونے کے تمغے پر ہے اور انشاءاللہ وہ حاصل بھی ہوگا۔ تیاری کے لیے بہت وقت ہے۔'

وہیں رگبی کھلاڑی پیر زادہ فہیم شاہ کا کہنا ہے کہ 'آج ہمارے سینئر کھلاڑی کھیل رہے ہیں۔ کافی کچھ سیکھنے کو ملا ہے۔ رگبی بہت اچھا کھیل ہے، اہم بنیادی ڈانچوں کی کمی کی وجہ سے ہم کہیں پیچھے رہ گئے تھے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہے، کافی چیزیں بہتر ہو گئی ہیں۔ ہمیں اب اپنا گراؤنڈ بھی مل گیا ہے۔ اب کھیل کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے مذید کہا کہ 'گلبرگ میں نیچے پائیدان پر تھے کیوں کہ کئی کھلاڑی زخمی تھے اور وقت بھی بہت کم تھا۔ اس بار وقت کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی تندرستی بھی ہمارے ساتھ ہے۔ یقینا ہماری کارکردگی بہتر ہوگی۔'

جموں و کشمیر رگبی زنانہ ٹیم کی کپتان صالحہ یوسف کا کہنا ہے کہ 'آج کافی عرصے کے بعد ہم میدان میں اترے ہیں۔ بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے کیونکہ ایک کھلاڑی میدان میں ہی اچھا لگتا ہے۔ وہ خود کو مطمئن محسوس کرتا ہے۔ آج ہمارے تجربہ کار کھلاڑی یہاں کھیل رہے ہیں اور ہم ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے یہاں آئے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: آبادی کے تناسب سے اردو کی کتابوں کے خریدار کم: ایس فضیلت

ان کا مزید کہنا ہے کہ 'جموں و کشمیر میں کافی عرصے سے عائد پابندیوں کی وجہ سے ہم اپنے گھروں میں ہی مشقت کرنے کے لئے مجبور تھے۔ رگبی ایک ٹیم کھیل ہے اس لیے پوری ٹیم کا ساتھ میں مشقت کرنا ضروری ہے۔ اب ہم میدان میں آ چکی ہیں اور آئندہ برس گلمرگ میں ہونے والے سرمائی کھیلوں کی تیاری ابھی آپ جلد شروع ہو جائیں گی۔'

وہیں اسپورٹس کمنٹیٹر راجا خان کا ماننا ہے کہ وادی میں کھیل سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونا ایک خوش آئند قدم ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 'کوئی بھی کھیل ہو اس سے نہ صرف آپ تندرست رہتے ہیں بلکہ غلط عادتوں سے بھی دور رہتے ہیں۔ کھیل آپ کو تنباکو نوشی جیسی دیگر مضر صحت سے دور رکھتا ہے۔ جو فٹ ہے وہی ہٹ ہے۔'

آج 11 نومبر ہے یعنی ویٹرینس ڈے۔ آج کے دن پوری دنیا میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بزرگوں کو سلام و تہنیت پیش کی جاتی ہے۔ وادی کشمیر میں بھی اس دن کے موقع پر بدھ کے روز جموں و کشمیر سپورٹس کونسل اور جموں و کشمیر رگبی ایسو سی ایشن نے مل کر اپنے تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے سرینگر کے پیارسی گراؤنڈ میں ایک نمائشی میچ کا انعقاد کیا۔ گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد خطے میں عائد پابندیاں اور اس کے بعد عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کے بعد آج پہلی بار رگبی کا میچ کھیلا گیا۔

تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کرنے کے لیے نمائشی میچ

جہاں کھلاڑیوں میں کافی جوش نظر آیا وہیں آئندہ برس ہونے والے کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں کے لیے تیاریوں کا آغاز بھی ہوتا نظر آیا۔

اس موقع پر جموں و کشمیر رگبی ایسوسی ایشن کے سینیئر کوچ عرفان عزیز نے کہا کہ 'ہم آج اپنے تجربہ کار کھلاڑیوں کو تہنیت پیش کر رہے ہیں۔ جب وہ کھیلتے تھے تب انہوں نے جموں و کشمیر کیلئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ آج ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ جب سے رگبی کا کھیل شروع ہوا ہے تب سے اب تک 21 سے زائد کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں جو دیگر کھیلوں سے کافی زیادہ ہے۔ یہاں رگبی کی شروعات 2004 میں ہوئی تھی۔ آج کے میچ سے قبل ہی تمام کھلاڑیوں کی تھرمل ٹیسٹنگ کی گئی اور عالمی وباء کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جا رہا ہے۔'

ان کا مزید کہنا ہے کہ 'رگبی کی جانب کھلاڑیوں کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے اس کی کئی وجوہات ہیں۔ لیکن سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ یہ تندرستی کا اور قوت کا کھیل ہے۔ ہم کشمیری بنیادی طور پر کافی مضبوط ہوتے ہیں اور ایسے کھیل ہماری دلچسپی کا مرکز بن جاتے۔'

آئندہ برس گلبرگ میں ہونے والے سرمائی کھیلوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'گزشتہ برس ہماری کارکردگی اتنی اچھی نہیں تھی۔ لڑکوں کی اور لڑکیوں کی ٹیم دونوں تیسرے پائیدان پر رہی۔ وہ اس لیے ہڈیوں کی تیاری کے لیے ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں تھا۔ اس بار حالات کافی بہتر ہیں۔ منزل سونے کے تمغے پر ہے اور انشاءاللہ وہ حاصل بھی ہوگا۔ تیاری کے لیے بہت وقت ہے۔'

وہیں رگبی کھلاڑی پیر زادہ فہیم شاہ کا کہنا ہے کہ 'آج ہمارے سینئر کھلاڑی کھیل رہے ہیں۔ کافی کچھ سیکھنے کو ملا ہے۔ رگبی بہت اچھا کھیل ہے، اہم بنیادی ڈانچوں کی کمی کی وجہ سے ہم کہیں پیچھے رہ گئے تھے۔ لیکن اب ایسا نہیں ہے، کافی چیزیں بہتر ہو گئی ہیں۔ ہمیں اب اپنا گراؤنڈ بھی مل گیا ہے۔ اب کھیل کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے مذید کہا کہ 'گلبرگ میں نیچے پائیدان پر تھے کیوں کہ کئی کھلاڑی زخمی تھے اور وقت بھی بہت کم تھا۔ اس بار وقت کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی تندرستی بھی ہمارے ساتھ ہے۔ یقینا ہماری کارکردگی بہتر ہوگی۔'

جموں و کشمیر رگبی زنانہ ٹیم کی کپتان صالحہ یوسف کا کہنا ہے کہ 'آج کافی عرصے کے بعد ہم میدان میں اترے ہیں۔ بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے کیونکہ ایک کھلاڑی میدان میں ہی اچھا لگتا ہے۔ وہ خود کو مطمئن محسوس کرتا ہے۔ آج ہمارے تجربہ کار کھلاڑی یہاں کھیل رہے ہیں اور ہم ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے یہاں آئے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: آبادی کے تناسب سے اردو کی کتابوں کے خریدار کم: ایس فضیلت

ان کا مزید کہنا ہے کہ 'جموں و کشمیر میں کافی عرصے سے عائد پابندیوں کی وجہ سے ہم اپنے گھروں میں ہی مشقت کرنے کے لئے مجبور تھے۔ رگبی ایک ٹیم کھیل ہے اس لیے پوری ٹیم کا ساتھ میں مشقت کرنا ضروری ہے۔ اب ہم میدان میں آ چکی ہیں اور آئندہ برس گلمرگ میں ہونے والے سرمائی کھیلوں کی تیاری ابھی آپ جلد شروع ہو جائیں گی۔'

وہیں اسپورٹس کمنٹیٹر راجا خان کا ماننا ہے کہ وادی میں کھیل سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونا ایک خوش آئند قدم ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 'کوئی بھی کھیل ہو اس سے نہ صرف آپ تندرست رہتے ہیں بلکہ غلط عادتوں سے بھی دور رہتے ہیں۔ کھیل آپ کو تنباکو نوشی جیسی دیگر مضر صحت سے دور رکھتا ہے۔ جو فٹ ہے وہی ہٹ ہے۔'

Last Updated : Nov 12, 2020, 4:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.