سرینگر: ریاست جھارکھنڈ کے دیوگھر تریکوٹ روپ وے میں 10 اپریل کو رام نومی کے دن پیش آئے حادثے کے بعد مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاستوں اور یوٹیز میں روپ وے کا سیفٹی Jharkhand ropeway incident آڈٹ کرے۔ اس حادثے کے بعد جموں و کشمیر کیبل کار کارپوریشن کے منتظمین نے یونین ٹریٹری میں چار روپ وے کا سیفٹی آڈٹ شروع کیا ہے۔Cable Car Corporation On Safety Audit
روپ ویز سیفٹی آڈٹ ہر سال کیا جارہا ہے" جموں و کشمیر کیبل کار کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد اکبر وانیManaging Director Cable Car Corporation Muhammad Akbar Wani نے سیفٹی آڈٹ کے حوالے سے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مرکزی حکومت کے ہدایت کے بعد انہوں نے فل فور تمام روپ ویز کا سیفٹی آڈٹ شروع کیا ہے۔ اکبر وانی نے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ کارپوریشن گلمرگ اور دیگر روپ ویز کا ہر سال سیفٹی آڈٹ کر رہی ہیں، اگرچہ ہر ہفتے سیفٹی چک بھی کیا جاتا ہے۔ Cable Car Corporation On Safety Auditانہوں نے بتایا کہ سیفٹی آڈٹ کے دوران کارپوریشن قومی اور بین الاقوامی سطح کے ایس او پیز کے مطابق سیفٹی آڈٹ کر رہی ہیں۔ انہوں کہا کہ کارپوریشن ایک نجی کمپنی کے ذریعے روپ ویز کی میگنٹو گرافی سے تاروں، ٹرالیز اور تمام آلات کی سیفٹی چک کرتے ہیں تاکہ کسی سامان کی خرابی کا باریک بینی سے جانچ کو سکے۔ انہوں کہا کہ سالانہ آڈٹ کے علاوہ محکمہ کے ملازمین اور متعلقہ افسران روپ ویز کا ہر روز چالو کرنے سے قبل معائنہ کرتے ہے، تاکہ کوئی خرابی نہ ہو۔ انہوں کہا کہ روزانہ معائنے کے علاوہ ہر ہفتے اور مہینے کے بعد روپ ویز کا سیفٹی معائنہ کیا جارہا ہے۔ 10 اپریل کو رام نومی کے دن بڑی تعداد میں لوگ روپ وے کی مدد سے تریکوٹ پہاڑ کی سیر کرنے آئے تھے۔ اسی دوران شام کے وقت تریکوٹ پہاڑ کے اوپری پلیٹ فارم پر روپ وے کا ایکسل ٹوٹ گیا۔ جس کی وجہ سے 3 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد کو بچا لیا گیا۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں گلمرک میں معروف گنڈولہ میں جون سنہ 2017 میں ایک حادثہ پیش آیا تھا جس میں سات سیاح ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حادثہ ایک دیودار درخت کے کیبل کار پر گر جانے سے پیش آیا تھا۔ اس کے علاوہ وادی کشمیر میں سرینگر میں مخدوم صاحب روپ وے بھی چلا جارہا ہے جو ابھی تک محفوظ طریقے سے چل رہا ہے۔ سیاحتی مقام گلمرگ کا روپ وے دنیا کا دوسرا اونچا روپ وے ہے، جو سمندری سطح سے 13780 فیٹ اونچائی پر واقع ہے۔ اس روپ وے سے ہر فی گھنٹے چھ سو سیاح سفر کرتے ہیں۔وادی میں اس وقت سیاحتی سیزن عروج پر ہے اور ہزاروں سیاح گلمرگ اور دیگر تفریحی مقامات کی سیر کر رہے ہیں۔