ETV Bharat / state

نوجوان 'ہارٹ اٹیک' کا شکار کیوں ہو رہے ہیں؟

وادی کشمیر میں دل کی بیماریوں میں خاصا اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور گزشتہ مہینوں میں دل کا دورہ پڑنے سے کئی نوجوان حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو چکی ہے۔

نوجوان کیوں ہو رہے ہیں ہارٹ اٹیک کے شکار
نوجوان کیوں ہو رہے ہیں ہارٹ اٹیک کے شکار
author img

By

Published : Feb 5, 2021, 4:47 PM IST

ایک وقت تھا جب وادی کشمیر میں ہارٹ اٹیک سے صرف عمر رسیدہ افراد کی موت واقع ہونے کی خبریں سننے کو ملتی تھیں اور چند برس قبل طبی ماہر سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ چالیس برس سے کم عمر کے افراد بھی ہارٹ اٹیک کے شکار ہو سکتے ہیں لیکن اب حقیقت اس کے برعکس دیکھنے کو مل رہی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں امراض قلب کی شرح تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔

نوجوان کیوں ہو رہے ہیں ہارٹ اٹیک کے شکار

گزشتہ ایک برس کے دوران وادی کشمیر میں دل کا دورہ پڑنے سے اموات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ چند ماہ سے 30 سے زائد افراد کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے جن میں 40 سے 50 برس کی عمر کے افراد کے علاوہ 25 سے30 برس کے نوجوانوں کی خاصی تعداد بھی شامل ہے۔

نوجوانوں میں بڑھتے ہارٹ اٹیک کے واقعات رونما ہونا زیادہ فکر و تشویش کی بات ہے۔ ہارٹ اٹیک سے مرنے والے افراد بظاہر تندرست اور توانا دکھائی دیتے ہیں لیکن اچانک بے ہوش ہو کر وہ موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔

وادی کشمیر میں نوجوان ہارٹ اٹیک میں کیوں زیادہ مبتلا ہو رہے ہیں، اس کے پیچھے کیا وجوہات کار فرما ہیں اور نوجوانوں کو امراض قلب کی مختلف بیماریوں سے کیسے دور رکھا جاسکتا ہے؟ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے امراض قلب کے ماہر ڈاکڑ عرفان احمد بٹ سے بات کی۔

ڈاکٹر عرفان کے مطابق جان لیوا ہارٹ اٹیک کی اگر چہ کئی وجوہات ہیں لیکن شدید غصے کا اظہار، بہت زیادہ تشویش، ذہنی دباؤ اور کھانے پینے کے بدلتے اطوار وغیرہ دل کی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔

مزید پڑھیں؛ غیر ملکی جیلوں میں جموں و کشمیر کے آٹھ باشندے قید: وزارت امور خارجہ

انہوں نے کہا کہ نوجوان ورزش اور کھیل کود وغیرہ سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ اکثر نوجوان اپنے موبائل، لیپ ٹاپ اور جدید دور کی دیگر چیزوں کے ساتھ اپنا بیشتر وقت صرف کرتے ہیں جس کے باعث بھی نوجوان قلب کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں۔ وہیں نیند کا پورا نہ ہونا۔ فاسٹ فوڈ کا بےتحاشہ استعمال اور سگریٹ نوشی کے بڑھتے رجحان کے علاوہ منشیات کی لت بھی نوجوانوں میں دل کا دورہ پڑنے کی اہم وجوہات مانی جا رہی ہیں۔

نوجوانوں میں بڑھتے ہارٹ اٹیک کے واقعات میں کووڈ19 کے عمل دخل سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ ’’ہاں واقعی یہ ایک ایسا وائرس ہے جو اب مختلف صورتوں میں سامنے آیا ہے۔ جس کے باعث بھی ہارٹ اٹیک ہونے کے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔ دل کو اچانک آکسیجن یا خون کی فراہمی بند ہوجانے سے ایک تنددست اور صحت مند انسان کی موت کسی بھی وقت ہوسکتی ہے۔ عالمی وبا کورونا وائرس کے بیچ وادی کشمیر میں دل کا دورہ پڑنے سے اب تک کئی صحت مند نوجوانوں کی موت بھی واقع ہو چکی ہے جو بظاہر بالکل تندرست اور توانا دکھائی دے رہے تھے۔‘‘

ڈاکٹر عرفان نے مزید کہا کہ یہاں نوجوانوں میں جنرل ہیلتھ چیک اپ کا تصور ہی نہیں ہے اس لئے خاموش قاتل بیماریاں دل کو اندر اندر سے کمزور کرتی ہیں۔ نامساعد حالات میں اکثر لوگ بالخصوص نوجوان ڈپریشن جیسی ذہنی بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ وہیں پھر وہ نشہ آور ادویات کے ساتھ ساتھ دیگر منشیات کی لت میں مبتلا ہوکر امراض قلب کو آہستہ آہستہ دعوت دے کر ہارٹ اٹیک کے شکار ہو جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں؛ دفعہ 370 ختم: جمہوریت، کشمیریت، انسانیت کا نظریہ کہاں گیا؟

ہارٹ اٹیک کی علامات پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ جب ہارٹ اٹیک شروع ہوتا ہے تو مریض سینے کے وسط میں شدید درد محسوس کرتا ہے۔ اسے یوں لگتا ہے کہ جیسے سینے پر کوئی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ اور یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی اس کے دل کو گیلے کپڑے کی طرح نچوڑ رہا ہے۔ یہ درد بائیں بازو اور بائیں کندھے، گردن جبڑے، ہونٹوں اور شانوں میں بھی سرایت کرسکتا ہے۔ مریض عجیب قسم کی بے قراری، بے چینی اور ڈر محسوس کرتا ہے۔ وہیں سرد عرق ریزی اس کی ایک خاص علامت ہے۔

وادی کشمیر میں بڑھتے ہارٹ اٹیک کے واقعات کو کس طرح کم کیا جا سکتا ہے۔ وہیں احتیاطی تدابیر اور پرہیز کے بارے میں نامہ نگار کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ماہر مراض قلب نے کہا کہ ’’سب سے پہلے ضروری ہے کہ ایک منظم طریقے سے زندگی گزاری جائے۔ ورزش یا چہل قدمی روزانہ کا معمول بنایا جائے، ورزش سے دل بہت خوش رہتا ہے ورنہ سست ہوجاتا ہے۔ جبکہ وزن قد اور عمر کے حساب سے برابر رکھا جانا چاہئے۔

احتیاط پر مزید بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ بری عادات جیسے سگریٹ نوشی اور منشیات کی لت میں پھنس چکے نوجوانوں کو ہمیشہ کے لئے ان بری اور جان لیوا چیزوں کو خیرباد کہنا چاہیے۔ وہیں نوجوانوں کو اپنی پریشانی اور ذہنی بوجھ کو کم کرنے کے لئے اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ تمباکو نوشی اور منشیات کی لت سے دور رہنا سب سے اہم ہے۔ جبکہ مثبت سوچ، غصہ سے پرہیز، ورزش، کھیلوں میں حصہ لینا اور پابندی سے نیند کرنا چند ایسی اہم ہدایات ہیں جن کی بدولت ہارٹ اٹیک ہونے کے واقعات کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

ایک وقت تھا جب وادی کشمیر میں ہارٹ اٹیک سے صرف عمر رسیدہ افراد کی موت واقع ہونے کی خبریں سننے کو ملتی تھیں اور چند برس قبل طبی ماہر سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ چالیس برس سے کم عمر کے افراد بھی ہارٹ اٹیک کے شکار ہو سکتے ہیں لیکن اب حقیقت اس کے برعکس دیکھنے کو مل رہی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں میں امراض قلب کی شرح تیزی سے بڑھتی جارہی ہے۔

نوجوان کیوں ہو رہے ہیں ہارٹ اٹیک کے شکار

گزشتہ ایک برس کے دوران وادی کشمیر میں دل کا دورہ پڑنے سے اموات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ چند ماہ سے 30 سے زائد افراد کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے جن میں 40 سے 50 برس کی عمر کے افراد کے علاوہ 25 سے30 برس کے نوجوانوں کی خاصی تعداد بھی شامل ہے۔

نوجوانوں میں بڑھتے ہارٹ اٹیک کے واقعات رونما ہونا زیادہ فکر و تشویش کی بات ہے۔ ہارٹ اٹیک سے مرنے والے افراد بظاہر تندرست اور توانا دکھائی دیتے ہیں لیکن اچانک بے ہوش ہو کر وہ موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔

وادی کشمیر میں نوجوان ہارٹ اٹیک میں کیوں زیادہ مبتلا ہو رہے ہیں، اس کے پیچھے کیا وجوہات کار فرما ہیں اور نوجوانوں کو امراض قلب کی مختلف بیماریوں سے کیسے دور رکھا جاسکتا ہے؟ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے امراض قلب کے ماہر ڈاکڑ عرفان احمد بٹ سے بات کی۔

ڈاکٹر عرفان کے مطابق جان لیوا ہارٹ اٹیک کی اگر چہ کئی وجوہات ہیں لیکن شدید غصے کا اظہار، بہت زیادہ تشویش، ذہنی دباؤ اور کھانے پینے کے بدلتے اطوار وغیرہ دل کی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔

مزید پڑھیں؛ غیر ملکی جیلوں میں جموں و کشمیر کے آٹھ باشندے قید: وزارت امور خارجہ

انہوں نے کہا کہ نوجوان ورزش اور کھیل کود وغیرہ سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ اکثر نوجوان اپنے موبائل، لیپ ٹاپ اور جدید دور کی دیگر چیزوں کے ساتھ اپنا بیشتر وقت صرف کرتے ہیں جس کے باعث بھی نوجوان قلب کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں۔ وہیں نیند کا پورا نہ ہونا۔ فاسٹ فوڈ کا بےتحاشہ استعمال اور سگریٹ نوشی کے بڑھتے رجحان کے علاوہ منشیات کی لت بھی نوجوانوں میں دل کا دورہ پڑنے کی اہم وجوہات مانی جا رہی ہیں۔

نوجوانوں میں بڑھتے ہارٹ اٹیک کے واقعات میں کووڈ19 کے عمل دخل سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ ’’ہاں واقعی یہ ایک ایسا وائرس ہے جو اب مختلف صورتوں میں سامنے آیا ہے۔ جس کے باعث بھی ہارٹ اٹیک ہونے کے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔ دل کو اچانک آکسیجن یا خون کی فراہمی بند ہوجانے سے ایک تنددست اور صحت مند انسان کی موت کسی بھی وقت ہوسکتی ہے۔ عالمی وبا کورونا وائرس کے بیچ وادی کشمیر میں دل کا دورہ پڑنے سے اب تک کئی صحت مند نوجوانوں کی موت بھی واقع ہو چکی ہے جو بظاہر بالکل تندرست اور توانا دکھائی دے رہے تھے۔‘‘

ڈاکٹر عرفان نے مزید کہا کہ یہاں نوجوانوں میں جنرل ہیلتھ چیک اپ کا تصور ہی نہیں ہے اس لئے خاموش قاتل بیماریاں دل کو اندر اندر سے کمزور کرتی ہیں۔ نامساعد حالات میں اکثر لوگ بالخصوص نوجوان ڈپریشن جیسی ذہنی بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ وہیں پھر وہ نشہ آور ادویات کے ساتھ ساتھ دیگر منشیات کی لت میں مبتلا ہوکر امراض قلب کو آہستہ آہستہ دعوت دے کر ہارٹ اٹیک کے شکار ہو جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں؛ دفعہ 370 ختم: جمہوریت، کشمیریت، انسانیت کا نظریہ کہاں گیا؟

ہارٹ اٹیک کی علامات پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ جب ہارٹ اٹیک شروع ہوتا ہے تو مریض سینے کے وسط میں شدید درد محسوس کرتا ہے۔ اسے یوں لگتا ہے کہ جیسے سینے پر کوئی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ اور یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی اس کے دل کو گیلے کپڑے کی طرح نچوڑ رہا ہے۔ یہ درد بائیں بازو اور بائیں کندھے، گردن جبڑے، ہونٹوں اور شانوں میں بھی سرایت کرسکتا ہے۔ مریض عجیب قسم کی بے قراری، بے چینی اور ڈر محسوس کرتا ہے۔ وہیں سرد عرق ریزی اس کی ایک خاص علامت ہے۔

وادی کشمیر میں بڑھتے ہارٹ اٹیک کے واقعات کو کس طرح کم کیا جا سکتا ہے۔ وہیں احتیاطی تدابیر اور پرہیز کے بارے میں نامہ نگار کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ماہر مراض قلب نے کہا کہ ’’سب سے پہلے ضروری ہے کہ ایک منظم طریقے سے زندگی گزاری جائے۔ ورزش یا چہل قدمی روزانہ کا معمول بنایا جائے، ورزش سے دل بہت خوش رہتا ہے ورنہ سست ہوجاتا ہے۔ جبکہ وزن قد اور عمر کے حساب سے برابر رکھا جانا چاہئے۔

احتیاط پر مزید بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ بری عادات جیسے سگریٹ نوشی اور منشیات کی لت میں پھنس چکے نوجوانوں کو ہمیشہ کے لئے ان بری اور جان لیوا چیزوں کو خیرباد کہنا چاہیے۔ وہیں نوجوانوں کو اپنی پریشانی اور ذہنی بوجھ کو کم کرنے کے لئے اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ تمباکو نوشی اور منشیات کی لت سے دور رہنا سب سے اہم ہے۔ جبکہ مثبت سوچ، غصہ سے پرہیز، ورزش، کھیلوں میں حصہ لینا اور پابندی سے نیند کرنا چند ایسی اہم ہدایات ہیں جن کی بدولت ہارٹ اٹیک ہونے کے واقعات کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.