ETV Bharat / state

سابق گورکھا فوجیوں کو ڈومیسائل اجراء - amended domicile law

بھاجپا حکومت نے جموں و کشمیر کو دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کر کے غیر مقامی لوگوں کو جموں و کشمیر میں رہائشی حقوق دینے کے لئے راہ ہموار کی ہے-

Retired Gorkha soldiers among thousands given domicile certificates in J&K so far
علامتی تصویر
author img

By

Published : Jul 5, 2020, 4:59 PM IST

گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد انتظامیہ نے نئے ڈومیسائل قوانین نافذ کر کے سابق فوجیوں کو جموں و کشمیر میں ڈومیسائل اسناد اجراء کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

جس کے دوران جموں صوبے میں 6600 اسناد اجراء کیے گیے ہیں-اطلاعات کے مطابق جموں صوبے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے مقیم سابق گورکھا فوجیوں کو ڈومیسائل اسناد دئے گئے ہیں جس سے ان لوگوں اور انکے اہل خانہ میں کافی خوشی دیکھی جارہی ہے-

اطلاعات کے مطابق یہ گورکھا فوجی جموں و کشمیر میں کئی دہائیوں سے مقیم ہیں- ان میں کئی فوجی فوت بھی ہو چکے ہیں جبکہ انکے اہل خانہ کو اب یہ اسناد فراہم کئے جارہے ہیں-ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک جموں و کشمیر میں 35 ہزار کے قریب دومیسائل اسناد اجراء کیے گیے ہیں جن میں مقامی لوگ بھی شامل ہیں-

یاد رہے کہ بھاجپا حکومت نے جموں و کشمیر کو دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کر کے غیر مقامی لوگوں کو جموں و کشمیر میں رہائشی حقوق دینے کے لئے راہ ہموار کی ہے-

گزشتہ ہفتہ ریاست بہار کے رہنے والے سینیئر بیروکریٹ نوین چودھری، جو اس وقت محکمہ زراعت اور باغبانی کے پرنسپل سیکریٹری کے عہدے پر تعینات ہیں، کو یہ سند دی گئی تھی-

ترمیم شدہ ڈومیسائل قوانین کے مطابق بھارت کے کسی بھی شہری جس نے جموں و کشمیر میں 15 برس سے سرکاری یا کسی نجی ادارے میں کام کیا ہو، یا اس کے کسی بچے کو یہاں کے اسکول کی سند ہو وہ جموں و کشمیر کا ڈومیسائل بن سکتا ہے-

حکومت نے یہ واضح کیا ہے کہ اگر کوئی تحصیلدار کسی سائل کو ڈومیسائل سند اجراء کرنے میں رکاوٹ یا تاخیر کرے گا اس کے خلاف کاروائی کرنے کے علاوہ 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے-

ماہرین کا ماننا ہے کہ 'نئے ڈومیسائل قانون کا مقصد جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب بدل کر مسلم اکثریتی شناخت کو ختم کرنا ہے'۔

گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد انتظامیہ نے نئے ڈومیسائل قوانین نافذ کر کے سابق فوجیوں کو جموں و کشمیر میں ڈومیسائل اسناد اجراء کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

جس کے دوران جموں صوبے میں 6600 اسناد اجراء کیے گیے ہیں-اطلاعات کے مطابق جموں صوبے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے مقیم سابق گورکھا فوجیوں کو ڈومیسائل اسناد دئے گئے ہیں جس سے ان لوگوں اور انکے اہل خانہ میں کافی خوشی دیکھی جارہی ہے-

اطلاعات کے مطابق یہ گورکھا فوجی جموں و کشمیر میں کئی دہائیوں سے مقیم ہیں- ان میں کئی فوجی فوت بھی ہو چکے ہیں جبکہ انکے اہل خانہ کو اب یہ اسناد فراہم کئے جارہے ہیں-ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک جموں و کشمیر میں 35 ہزار کے قریب دومیسائل اسناد اجراء کیے گیے ہیں جن میں مقامی لوگ بھی شامل ہیں-

یاد رہے کہ بھاجپا حکومت نے جموں و کشمیر کو دفعہ 370 کے تحت حاصل خصوصی حیثیت اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کر کے غیر مقامی لوگوں کو جموں و کشمیر میں رہائشی حقوق دینے کے لئے راہ ہموار کی ہے-

گزشتہ ہفتہ ریاست بہار کے رہنے والے سینیئر بیروکریٹ نوین چودھری، جو اس وقت محکمہ زراعت اور باغبانی کے پرنسپل سیکریٹری کے عہدے پر تعینات ہیں، کو یہ سند دی گئی تھی-

ترمیم شدہ ڈومیسائل قوانین کے مطابق بھارت کے کسی بھی شہری جس نے جموں و کشمیر میں 15 برس سے سرکاری یا کسی نجی ادارے میں کام کیا ہو، یا اس کے کسی بچے کو یہاں کے اسکول کی سند ہو وہ جموں و کشمیر کا ڈومیسائل بن سکتا ہے-

حکومت نے یہ واضح کیا ہے کہ اگر کوئی تحصیلدار کسی سائل کو ڈومیسائل سند اجراء کرنے میں رکاوٹ یا تاخیر کرے گا اس کے خلاف کاروائی کرنے کے علاوہ 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے-

ماہرین کا ماننا ہے کہ 'نئے ڈومیسائل قانون کا مقصد جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب بدل کر مسلم اکثریتی شناخت کو ختم کرنا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.