ETV Bharat / state

Tarigami on Apple Import Duty: امریکی سیب پر امپوٹ ڈیوٹی کم کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے، تاریگامی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2023, 3:51 PM IST

جموں و کشمیر خاص کر وادی کے سیاسی رہنماؤں نے مرکزی سرکار کی جانب سے سیب پر امپورٹ ڈیوٹی میں کمی کرنے کے فیصلہ کی سخت نکتہ چینی کی ہے۔

امریکی سیب پر امپوٹ ڈیوٹی کم کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے، تاریگامی
امریکی سیب پر امپوٹ ڈیوٹی کم کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے، تاریگامی
امریکی سیب پر امپوٹ ڈیوٹی کم کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے، تاریگامی

سرینگر (جموں کشمیر) : مرکزی سرکار کی جانب سے امریکی سیب اور دیگر مصنوعات پر امپوٹ ڈیوٹی میں نرمی پر جموں کشمیر بالخصوص وادی کشمیر کے سیاسی لیڈران اس فیصلے کی تنقید کر رہے ہیں اور سرکار سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر اور سابق رکن اسمبلی ایم وائی تاریگامی نے کہا کہ ’’مرکزی سرکار کا یہ فیصلہ کشمیر، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کے باغبانوں کے حق میں نہیں ہے اور انکو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔‘‘

قابل غور ہے کہ بی جے پی سرکار نے کئی امریکی مصنوعات جیسے چنے، دال اور سیب پر امپوٹ ڈیوٹی 35 فی صد سے 15 فی صد کر دی ہے۔ یہ ٹیکس ابتدائی طور پر 2019 میں امریکہ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم اشیاء پر محصولات بڑھانے کے فیصلے کے جواب میں عائد کیے گئے تھے۔ یہ ڈیوٹی اصل میں 28 امریکی مصنوعات پر عائد کی گئی تھی۔ 5 ستمبر کو وزارت خزانہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے چنے، دال (مسور)، سیب، چھلکے والے اخروٹ اور تازہ، خشک بادام کے علاوہ چھلکے والے بادام سمیت کئی مصنوعات پر سے امپوٹ ڈیوٹی کو ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ فیصلہ مرکزی سرکار نے امریکی صدر جو بائڈن کے جی ٹوینٹی(G20) دورے سے دو روز قبل لیا تھا اور وزیر خزانہ نرملا سیتھارامن نے اس ضمن میں نوٹیفیکشن جاری کی تھی۔

ایم وائی تاریگامی نے سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’کشمیر میں خاصی آبادی سیب کی باغبانی کر رہی ہے اور انکا روزگار اسی صنعت پر منحصر ہے۔ لیکن جب سرکار نے امریکی سیب پر ٹیکس کو کم کر دیا ہے، اس سے یہاں کے سیب کا دام کم ہوگا اور باغبانوں کو نقصان ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سرکار کو کسانوں کے لئے انشورنس اسکیم، کے سی سی قرضے کو معاف کرنا چاہئے اور کاشتکار موافق اسکیمیں لاگو یا مرتب کرنی چاہئے جس سے باغبان نقصان سے دوچار نہ ہو سکے۔

مزید پڑھیں: Farooq Abdullah on Import Duty امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل، فاروق عبداللہ

تاریگامی نے مقامی سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ امپوٹ ڈیوٹی کے معاملے میں یکجا ہوکر کاشتکاروں کی حمایت میں آواز بلند کریں۔ یاد رہے کہ گزشتہ دو روز سے مقامی سیاسی جماعتوں کے لیڈران بالخصوص نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے مرکزی سرکار کی امپوٹ ڈیوٹی کے فیصلے کی شدید تنقید کی ہے اور اسکو ’’کاشتکاروں کو ڈبونے‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔ ان لیڈران نے مرکزی سرکار پر زور دیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لیں۔ جموں و کشمیر کے تین سابق وزراء اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے فرزند عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی اس فیصلے کی سخت نکتہ چینی کی ہے۔

امریکی سیب پر امپوٹ ڈیوٹی کم کرنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے، تاریگامی

سرینگر (جموں کشمیر) : مرکزی سرکار کی جانب سے امریکی سیب اور دیگر مصنوعات پر امپوٹ ڈیوٹی میں نرمی پر جموں کشمیر بالخصوص وادی کشمیر کے سیاسی لیڈران اس فیصلے کی تنقید کر رہے ہیں اور سرکار سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر اور سابق رکن اسمبلی ایم وائی تاریگامی نے کہا کہ ’’مرکزی سرکار کا یہ فیصلہ کشمیر، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کے باغبانوں کے حق میں نہیں ہے اور انکو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔‘‘

قابل غور ہے کہ بی جے پی سرکار نے کئی امریکی مصنوعات جیسے چنے، دال اور سیب پر امپوٹ ڈیوٹی 35 فی صد سے 15 فی صد کر دی ہے۔ یہ ٹیکس ابتدائی طور پر 2019 میں امریکہ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم اشیاء پر محصولات بڑھانے کے فیصلے کے جواب میں عائد کیے گئے تھے۔ یہ ڈیوٹی اصل میں 28 امریکی مصنوعات پر عائد کی گئی تھی۔ 5 ستمبر کو وزارت خزانہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے چنے، دال (مسور)، سیب، چھلکے والے اخروٹ اور تازہ، خشک بادام کے علاوہ چھلکے والے بادام سمیت کئی مصنوعات پر سے امپوٹ ڈیوٹی کو ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ فیصلہ مرکزی سرکار نے امریکی صدر جو بائڈن کے جی ٹوینٹی(G20) دورے سے دو روز قبل لیا تھا اور وزیر خزانہ نرملا سیتھارامن نے اس ضمن میں نوٹیفیکشن جاری کی تھی۔

ایم وائی تاریگامی نے سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’کشمیر میں خاصی آبادی سیب کی باغبانی کر رہی ہے اور انکا روزگار اسی صنعت پر منحصر ہے۔ لیکن جب سرکار نے امریکی سیب پر ٹیکس کو کم کر دیا ہے، اس سے یہاں کے سیب کا دام کم ہوگا اور باغبانوں کو نقصان ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سرکار کو کسانوں کے لئے انشورنس اسکیم، کے سی سی قرضے کو معاف کرنا چاہئے اور کاشتکار موافق اسکیمیں لاگو یا مرتب کرنی چاہئے جس سے باغبان نقصان سے دوچار نہ ہو سکے۔

مزید پڑھیں: Farooq Abdullah on Import Duty امپورٹ ڈیوٹی میں کمی معیشت کے لیے سم قاتل، فاروق عبداللہ

تاریگامی نے مقامی سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ امپوٹ ڈیوٹی کے معاملے میں یکجا ہوکر کاشتکاروں کی حمایت میں آواز بلند کریں۔ یاد رہے کہ گزشتہ دو روز سے مقامی سیاسی جماعتوں کے لیڈران بالخصوص نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے مرکزی سرکار کی امپوٹ ڈیوٹی کے فیصلے کی شدید تنقید کی ہے اور اسکو ’’کاشتکاروں کو ڈبونے‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔ ان لیڈران نے مرکزی سرکار پر زور دیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لیں۔ جموں و کشمیر کے تین سابق وزراء اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے فرزند عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی اس فیصلے کی سخت نکتہ چینی کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.