صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے کہا کہ انتظامیہ کووڈ کی تیسری لہر سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری لہر کے مقابلے میں تین گناہ زیادہ خطرناک ہونے کے باوجود بھی وہ اس سے نمٹنے کی خاطر تیار ہے۔ کیونکہ ہسپتالوں میں آکسیجن سپلائی کو کئی گنا اضافہ کرنے کے علاوہ طبی سہولیات کو مزید مستحکم بنایا گیا ہے۔
پی کے پولے نے کہا کہ ہفتہ وار کرفیو اس لیے عمل میں لایا گیا ہے تاکہ لوگوں بھیڑ میں جانے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے احتیاطی تدابیر برابر عمل پیرا رہنے کی ضرورت ہے۔ جس میں ماسک پہنے، سماجی دوری بنائیں رکھنے اور ہاتھوں کو بار بار دھونا شامل ہیں۔
سرینگر: تین ماہ بعد باغات کھول دیے گئے
انہوں نے مزید کہا کہ کئی ممالک میں ہفتہ وار کورونا کرفیو جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی مملک کے ساتھ ساتھ ملک کی دیگر ریاستوں میں کورونا وائرس کا ویرئینٹ سامنے آیا ہے اس لیے وائرس کی نئی شکل سامنے کی وجہ سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔
صوبائی کمشنر نے اسکولوں کو کھولے جانے کے بارے میں کہا کہ فی الحال اسکولوں کو کھولنے کا انتظامیہ نے کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا ہے اور جب اسکولوں کو کھولنے سے متعلق کوئی فیصلہ لیا جائے اس وقت سب کو آگاہ کیا جائے گا۔