ETV Bharat / state

'راکیش پنڈتا کی ہلاکت سیکورٹی چوک ہے' - اشوک کول

اشوک کول نے کہا: 'یہ سیکورٹی چوک نہیں تو اور کیا ہے، سیکورٹی ایجنسیوں کو یہ کیوں معلوم نہیں تھا کہ علاقے میں تین نا معلوم عسکریت پسند گھوم رہے ہیں، ٹھیک ہے ہم مانتے ہیں کہ ہمارے لیڈر نے پی ایس اوز ساتھ نہیں لئے تھے لیکن سرکار اس بنا پر اپنی ذمہ داری سے پلو نہیں جھاڑ سکتی ہے'۔

راکیش پنڈتا کی ہلاکت سیکورٹی چوک
راکیش پنڈتا کی ہلاکت سیکورٹی چوک
author img

By

Published : Jun 3, 2021, 6:20 PM IST

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جموں و کشمیر یونٹ کے جنرل سیکرٹری اشوک کول نے جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں بی جے پی میونسپل کونسلر کی نامعلوم عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاکت کو 'سیکورٹی چوک' قرار دیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ علاقے میں عسکریت پسند کیسے آزادانہ طور گھوم رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کواپنی طرف سے غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہئے۔

موصوف جنرل سیکریٹری نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو سرینگر میں پارٹی دفتر پر ہلاک شدہ رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کی ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'یہ سیکورٹی چوک نہیں تو اور کیا ہے، سیکورٹی ایجنسیوں کو یہ کیوں معلوم نہیں تھا کہ علاقے میں تین نا معلوم عسکریت پسند گھوم رہے ہیں، ٹھیک ہے ہم مانتے ہیں کہ ہمارے لیڈر نے پی ایس اوز ساتھ نہیں لئے تھے لیکن سرکار اس بنا پر اپنی ذمہ داری سے پلو نہیں جھاڑ سکتی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ اگر اس نے پی ایس اوز ساتھ لئے ہوتے تو شاید بچ جاتے جس طرح کچھ دنوں پہلے گاندربل کے ننر علاقے میں ہمارے ایک کارکن عبدالقادر پر جنگجوؤں نے حملہ کیا لیکن وہاں ان کا پی ایس او شہید ہو گیا اور وہ بچ گئے۔

کول کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی طرف سے اس غلطی کا اعتراف کرنا چاہئے اور آئندہ ایسے واقعات رونما نہیں ہونے چاہئے۔

ان کا کہنا تھا: 'میں جب بھی راکیش کے ساتھ بات کرتا تھا تو وہ یہی کہتے تھے کہ میں ترال کے لوگوں، اس علاقے کی ترقی اور میونسپل کمیٹی کے استحکام کے لئے کام کررہا ہوں'۔

اس ہلاکت کو سیاسی ہلاکت قرار دیتے ہوئے کول نے کہا کہ اس کو کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا: 'یہ ایک سیاسی ہلاکت ہے اس کو کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی اور دوسرے معاملات کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہئے'۔

موصوف جنرل سیکرٹری نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ ایک سال سے جنگجو بی جے پی لیڈروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

بتا دیں کہ پلوامہ کے ترال علاقے میں بدھ کی شب قریب سوا دس بجے نامعلوم اسلحہ برادروں نے بی جے پی کے میونسپل کونسلر راکیش پنڈتا پر اندھا دھند گولیاں بر سائیں جس کے نتیجے میں وہ اور ان کے دوست کی بیٹی شدید زخمی ہو گئی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق راکیش پنڈتا بعد میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے۔

دریں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے راکیش پنڈتا کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں انتخابی سیاست سے وابستہ لیڈروں کو قتل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'بی جے پی کونسلر راکیش پنڈتا کشمیر کے ان سیاسی لیڈروں کی طویل فہرست میں شامل ہوئے جنہیں انتخابی سیاست کے ساتھ وابستہ ہونے پر نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔ میں اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور پسماندگان کے ساتھ تعزیت کرتا ہوں'۔

یو این آئی

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جموں و کشمیر یونٹ کے جنرل سیکرٹری اشوک کول نے جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں بی جے پی میونسپل کونسلر کی نامعلوم عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاکت کو 'سیکورٹی چوک' قرار دیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ علاقے میں عسکریت پسند کیسے آزادانہ طور گھوم رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کواپنی طرف سے غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہئے۔

موصوف جنرل سیکریٹری نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو سرینگر میں پارٹی دفتر پر ہلاک شدہ رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کی ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا ہے۔

انہوں نے کہا: 'یہ سیکورٹی چوک نہیں تو اور کیا ہے، سیکورٹی ایجنسیوں کو یہ کیوں معلوم نہیں تھا کہ علاقے میں تین نا معلوم عسکریت پسند گھوم رہے ہیں، ٹھیک ہے ہم مانتے ہیں کہ ہمارے لیڈر نے پی ایس اوز ساتھ نہیں لئے تھے لیکن سرکار اس بنا پر اپنی ذمہ داری سے پلو نہیں جھاڑ سکتی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ اگر اس نے پی ایس اوز ساتھ لئے ہوتے تو شاید بچ جاتے جس طرح کچھ دنوں پہلے گاندربل کے ننر علاقے میں ہمارے ایک کارکن عبدالقادر پر جنگجوؤں نے حملہ کیا لیکن وہاں ان کا پی ایس او شہید ہو گیا اور وہ بچ گئے۔

کول کا کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی طرف سے اس غلطی کا اعتراف کرنا چاہئے اور آئندہ ایسے واقعات رونما نہیں ہونے چاہئے۔

ان کا کہنا تھا: 'میں جب بھی راکیش کے ساتھ بات کرتا تھا تو وہ یہی کہتے تھے کہ میں ترال کے لوگوں، اس علاقے کی ترقی اور میونسپل کمیٹی کے استحکام کے لئے کام کررہا ہوں'۔

اس ہلاکت کو سیاسی ہلاکت قرار دیتے ہوئے کول نے کہا کہ اس کو کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا: 'یہ ایک سیاسی ہلاکت ہے اس کو کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی اور دوسرے معاملات کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہئے'۔

موصوف جنرل سیکرٹری نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ ایک سال سے جنگجو بی جے پی لیڈروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

بتا دیں کہ پلوامہ کے ترال علاقے میں بدھ کی شب قریب سوا دس بجے نامعلوم اسلحہ برادروں نے بی جے پی کے میونسپل کونسلر راکیش پنڈتا پر اندھا دھند گولیاں بر سائیں جس کے نتیجے میں وہ اور ان کے دوست کی بیٹی شدید زخمی ہو گئی۔

سرکاری ذرائع کے مطابق راکیش پنڈتا بعد میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے۔

دریں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے راکیش پنڈتا کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں انتخابی سیاست سے وابستہ لیڈروں کو قتل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'بی جے پی کونسلر راکیش پنڈتا کشمیر کے ان سیاسی لیڈروں کی طویل فہرست میں شامل ہوئے جنہیں انتخابی سیاست کے ساتھ وابستہ ہونے پر نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔ میں اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور پسماندگان کے ساتھ تعزیت کرتا ہوں'۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.