کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ وہ بدستور اپنے گھر میں نظربند رکھے گئے ہیں اور پولیس نے ان کے گیٹ پر اندر سے تالا لگا دیا ہے۔
موصوف نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا: 'آنریبل سپریم کورٹ کے سامنے 30 جولائی 2020 کے روز حکومت نے مسلسل یہ کہا تھا کہ میں یعنی سیف الدین سوز آزاد شہری ہوں اور مجھ پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے! میں نے فوراً اس بات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ میں بدستور 5 اگست 2019 سے گھر میں زیر حراست ہوں اور میرا باہر جانا ناممکن ہے'۔
انہوں نے کہا: 'ریاست کے اندر اور باہر کئی مبصرین نے سوال اٹھایا تھا کہ سپریم کورٹ کے سامنے جھوٹ بولنے کی آزادی کس طرح دی گئی تھی۔ اس کا جواب تو ملک کے عدالتی نظام کے پاس ہی ہے!'۔
پروفیسر سوز نے کہا کہ آج مجھے گھر کے اندر نظر بندی کے سلسلے میں جو نئی چیز نظر آئی وہ یہ ہے کہ اب میرے گیٹ پر اندر سے بھی تالا لگایا گیا ہے۔!
یہ بھی پڑھیں: میں آزاد نہیں نظر بند ہوں: سیف الدین سوز
ان کا بیان میں مزید کہنا تھا: 'مجھے لگتا ہے کہ اب کے دنوں میں حکومت اپنی نااہلی خوب دکھا رہی ہے، ورنہ میں باہر جاکر کیا بدامنی پھیلا سکتا ہوں۔ پھر کووڈ 19 کے دنوں میں کس سیاسی سرگرمی کے لئے مناسب ماحول موجود ہے؟'۔