نیشنل پریس کلب نے آج پریس فریڈم ایوارڈ 2019 کا اعلان کیا ہے جس کے لیے منتخب افراد میں جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی کا نام بھی شامل ہے۔
جموں و کشمیر سے شائع ہونے والے ماہانہ جریدے 'کشمیر نیریٹر' کے صحافی آصف سلطان کو نیشنل پریس کلب نے پریس فریڈم ایوارڈ دینے کا اعلان کیا ہے، لیکن اس معاملے سے صحافی اور اس کے اہل خانہ بے خبر تھے کیوں کہ گذشتہ 21 روز سے وادی میں مواصلاتی نظام بند ہیں۔
صحافی آصف سلطان فی الحال سرینگر سینٹرل جیل میں قید ہیں، انہوں نے گذشتہ برس عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی پر مبنی ایک مضمون لکھا تھا جس کی وجہ سے پولیس نے انہیں گرفتار کیا تھا اور فی الحال یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔
اس بارے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آصف سلطان کے والدین سے ان کے تاثرات جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے ایوارڈ کے لیے آصف کا نام منتخب ہونے کی خبر سے لاعلمی کا اظہار کیا جبکہ انہیں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس بات سے باور کرایا کہ ان کے فرزند کو پریس فریڈم ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
آصف سلطان کے والد نے کہا کہ 'مجھے خوشی ہے کہ میرے بیٹے کو ایوارڈ ملے گا لیکن میں بین الاقوامی صحافی برادری سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ میرے بیٹے کی رہائی کے لیے اقدامات کریں۔'