''دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد کراس باڈر فائرنگ میں 31 عام شہری اور 39 فورسز اہلکار ہلاک ہوئے ہیں ۔‘‘ امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جے کرشن ریڈی نے لوک سبھا کی کارروائی کے دوران پوچھے گئے سوالات کے تحریری جواب میں یہ تفصیلات فراہم کیں'' ۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد پاکستان نے حد متارکہ اور بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی معاہدے کی ریکارڈ توڑ خلاف ورزیاں کیں جس دوران شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے لے کر 28 فروری 2021 تک پاکستانی گولہ باری میں 31 عام شہری اور 39 فورسز اہلکار ہلاک ہوئے ہیں ۔
سرحدی علاقوں میں کیمونٹی بنکروں کی تعمیر کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے بتایا کہ حد متارکہ پر 14ہزار 460 بنکروں اور13 ہزار 29 کیمونٹی بینکروں کی تعمیر کی خاطر پہلے ہی مرکزی حکومت نے احکامات جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنکروں کی تعمیر کا مقصد گولہ باری کے دوران عام شہریوں تحفظ فراہم کرنا ہے۔
سرحدوں پر بنکروں کی تعمیر کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حد متارکہ پر اب تک 7 ہزار 856 کمیونٹی بینکروں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور دیگر سرحدی علاقوں میں بھی بینکروں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ سرحدوں پر تعینات بھارتی افواج نے ہمیشہ صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا لیکن پاکستان نے ایک سال تک مسلسل سرحدوں پر گولہ باری کی جس وجہ سے عام شہری بھی اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔