یہ وہ غریب لوگ ہے جو بیرونی ریاستوں سے کشمیر اپنی روزی کمانے آئے تھے لیکن کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن نے ان کی روزی روٹی بند کر دی ہے۔
سرینگر کے مضافات نوگام میں عارضی خیموں میں رہ کر شہر کے نواحی علاقوں میں یہ لوگ کراکری بھیج کر دو وقت کی روٹی کما رہے تھے۔ لیکن اب ایک وقت کی روٹی حاصل کرنا ان لوگوں کے لیے زندگی کی جنگ بن گئی ہے۔ لاک ڈاؤن سے نہ یہ روزی کما سکتے ہیں اور نہ ہی واپس اپنی آبائی جگہ جا سکتے ہیں۔
لاک ڈاؤن نے ان کو خیموں میں فاقہ کشی پر مجبور کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہائی کورٹ نے پی ایس اے ملزم کی رہائی کے احکامات صادر کیے
ان لاچار لوگوں کو سرکار بھی بھول چکی ہے اور این جی اوز کی نظروں سے بھی یہ اوجھل ہیں۔ سرکار نے کووڈ سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے ہدایت جاری کی ہیں، لیکن ان بے گھر لوگوں کے پاس کھانے کا ذریعہ دستیاب نہیں تو پھر ماسک یا دیگر ادویات کس طرح خریدیں۔
اگرچہ ابھی تک کورونا وائرس نے ان پر رحم کیا ہے لیکن ان کو بھوک سے مرنے کا ڈر ہے۔