سرینگر کے پری کالونی میں محکمہ پی ایچ ای میں کام کر رہے ڈیلی ویجرس و کیجول لیبرس نے 'کشمیر پی ایچ ای جوائنٹ امپلائز ایسوسیشن' کے بینر تلے احتجاج کیا۔
عارضی ملازمین نے الزام عائد کیا کہ ان کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہو رہی ہے۔ طاقت کے بل بوتے پر غریب ملازمین کی آواز کو دبایا جاتا ہے۔
ملازمین نے ہاتھوں میں پلےکاڑ اٹھا رکھے تھے جن پر عارضی ملازمین کے ساتھ انصاف کرو، چیف انجینیر ہٹاؤ، پی ایچ ای بچاؤ، غریب ملازمین کی آواز دبانا منظور نہیں جیسے نعرے درج تھے۔
احتجاجی ملازمین نے چیف انجینئر پی ایچ ای پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چیف انجینئر اپنی ناقابلیت اور ناکامی کو چھپانے کے لیے ڈیلی ویجرس و کیجول لیبرس کو بلی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔
ملازمین کا الزام ہے کہ عارضی ملازمین کی واجب الادا تنخواہ کو روک کر اور مظلوم ملازمین کو بے بنیاد کیسوں میں پھنسا کر ڈیلی ویجرس و کیجول لیبرس کو مشتعل کرنے کی کوشش کر کے سڑکوں کا رخ کرنے پر مجبور کر رہے ہیں تاکہ اصل مسلہ (چیف انجینیر کی ناقابلیت اور ناکامی) سے سرکار کی توجہ ہٹای جائے۔ جو کہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Handicraft Exhibition: کشمیر ہاٹ میں دستکاری میلہ کا اہتمام
اس کے علاوہ چیف انجینئر نے ایک منصوبہ بند سازش کے تحت سرکاری حکم نامہ اور عدالت عظمی کے احکامات کی خلاف ورڈی کی اور منظور نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کے لیے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا۔
احتجاجی ملازمین نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے بے ضمیر افیسران کو تبدیل کر کے محکمہ پی ایچ ای اور غریب ڈیلی ویجرس و کیجول لیبرس کو بچایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ تمام حقائق سے پردہ اٹھا کر عوام کے سامنے لایا جائے۔