ETV Bharat / state

دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر

گزشتہ برس پانچ اگست کو مرکزی سرکار کی جانب سے  جموں و کشمیر کو دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کئی افراد نے اس فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ کا رخ کیا تھا۔ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باوجود جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے نئے قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں۔

دفعہ 370 معاملے پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
دفعہ 370 معاملے پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
author img

By

Published : Nov 2, 2020, 10:34 PM IST

Updated : Nov 2, 2020, 10:59 PM IST

پیر کے روز عدالت عظمیٰ سے ان ہی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے معاملے پر جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک اور عرضی دائر کی گئی۔

ایڈوکیٹ شاکر شبیر کی جانب سے دائر کی گی عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ' جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کے خلاف عدالت میں دائر عرضیوں کے باوجود جموں و کشمیر انتظامیہ سابقہ ریاست کے قوانین میں مزید تبدیلیوں کے ساتھ مستقل طور پر آگے بڑھ رہی ہے'۔

عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ 'جب پانچ اگست کو مرکزی سرکار کی جانب سے لیا گیا فیصلہ غیر آئینی ہے تو پھر اس کا حوالہ دیتے ہوئے نافذ کیے جا رہے قوانین جن میں زمینی قوانین میں تبدیلی بھی شامل ہے، وہ بھی غیر قانونی ہے۔ سماعت میں تاخیر کی وجہ سے جہاں زیر بحث معاملے التوا میں ہیں وہیں سرکار کی جانب سے نافذ کیے جا رہے غیر آئینی قوانین اور حکمناموں کو جواز بھی مل رہا ہے'۔

دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر
دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر

سابق اراضی قوانین عوام دشمن: جموں و کشمیر انتظامیہ

حالیہ عرضی میں عدالت میں دائر کی گئی دیگر عرضیوں کا حوالہ دیتے ہوئے پانچ اگست کے بعد خطے میں ہو رہی پیش رفت کا تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے۔

گزشتہ برس 28 اگست کو عرضی پر عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے کو آئینی بینچ کو سونپ دیا تھا۔ جس کے بعد امسال مارچ کی دو تاریخ کو عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ معاملے کو بڑی بینچ کو منتقل کرنے کی ضرورت نہیں۔ جس کے بعد عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے ملک کی تمام عدالتیں محدود طریقے سے کام کرنے لگیں۔

کورونا وائرس کی تعداد 95 ہزار سے تجاوز

عرضی میں کہا گیا ہے کہ 'دفعہ 370 کے خاتمے کے وقت دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ اقدامات خطے کی عوام کی بہتری کے لیے کیے گئے ہیں تاہم زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔ عوام مشکلات سے دو چار ہو رہی ہے ۔

انٹرنیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے عرضی میں کہا گیا ہے کہ ' سست رفتار انٹرنیٹ سے نہ صرف طلبا اور تاجر مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں بلکہ خطے کی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔'

دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر
دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر

آخر میں عدالت سے اپیل کرتے ہوئے درخواست دہندگان کا کہنا ہے کہ 'اب حالات بہتر ہو چکے ہیں، عدالتوں میں بھی روزانہ کی بنیادوں پر سماعتیں ہو رہی ہیں، کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں گزارش ہے کہ دفعہ 370 کے حوالے سے بھی سماعت جلد از جلد کی جائے'۔

پیر کے روز عدالت عظمیٰ سے ان ہی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے معاملے پر جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک اور عرضی دائر کی گئی۔

ایڈوکیٹ شاکر شبیر کی جانب سے دائر کی گی عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ' جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کے خلاف عدالت میں دائر عرضیوں کے باوجود جموں و کشمیر انتظامیہ سابقہ ریاست کے قوانین میں مزید تبدیلیوں کے ساتھ مستقل طور پر آگے بڑھ رہی ہے'۔

عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ 'جب پانچ اگست کو مرکزی سرکار کی جانب سے لیا گیا فیصلہ غیر آئینی ہے تو پھر اس کا حوالہ دیتے ہوئے نافذ کیے جا رہے قوانین جن میں زمینی قوانین میں تبدیلی بھی شامل ہے، وہ بھی غیر قانونی ہے۔ سماعت میں تاخیر کی وجہ سے جہاں زیر بحث معاملے التوا میں ہیں وہیں سرکار کی جانب سے نافذ کیے جا رہے غیر آئینی قوانین اور حکمناموں کو جواز بھی مل رہا ہے'۔

دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر
دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر

سابق اراضی قوانین عوام دشمن: جموں و کشمیر انتظامیہ

حالیہ عرضی میں عدالت میں دائر کی گئی دیگر عرضیوں کا حوالہ دیتے ہوئے پانچ اگست کے بعد خطے میں ہو رہی پیش رفت کا تفصیلی تذکرہ کیا گیا ہے۔

گزشتہ برس 28 اگست کو عرضی پر عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے کو آئینی بینچ کو سونپ دیا تھا۔ جس کے بعد امسال مارچ کی دو تاریخ کو عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ معاملے کو بڑی بینچ کو منتقل کرنے کی ضرورت نہیں۔ جس کے بعد عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے ملک کی تمام عدالتیں محدود طریقے سے کام کرنے لگیں۔

کورونا وائرس کی تعداد 95 ہزار سے تجاوز

عرضی میں کہا گیا ہے کہ 'دفعہ 370 کے خاتمے کے وقت دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ اقدامات خطے کی عوام کی بہتری کے لیے کیے گئے ہیں تاہم زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔ عوام مشکلات سے دو چار ہو رہی ہے ۔

انٹرنیٹ کا حوالہ دیتے ہوئے عرضی میں کہا گیا ہے کہ ' سست رفتار انٹرنیٹ سے نہ صرف طلبا اور تاجر مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں بلکہ خطے کی معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔'

دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر
دفعہ 370 پر جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں نئی عرضی دائر

آخر میں عدالت سے اپیل کرتے ہوئے درخواست دہندگان کا کہنا ہے کہ 'اب حالات بہتر ہو چکے ہیں، عدالتوں میں بھی روزانہ کی بنیادوں پر سماعتیں ہو رہی ہیں، کیسز کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں گزارش ہے کہ دفعہ 370 کے حوالے سے بھی سماعت جلد از جلد کی جائے'۔

Last Updated : Nov 2, 2020, 10:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.