سرینگر: جموں وکشمیر کے 6 اضلاع نے تعلیمی میدان میں مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سال 2022_23 سرکاری رپوٹ میں ضلع سرینگر 16ویں پائیدان پر ہے۔ جب کہ اس مرتبہ جموں کے سانبہ ضلع نے بازی مار لی ہے۔ فہرست کی رپورٹ میں انسانی وسائل کی پوزیشن کی جانچ کے لیے 8 علامات کو بنیاد بنا کر تعلیمی میدان میں ضلع وار کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ایسے میں پہلی 10 پوزیشنز میں صوبہ جموں کے سانبہ اور جموں ضلع کو شامل کیا گیا ہے۔ وہیں کشمیر صوبہ کے 8 اضلاع اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ مجموعی طور پر 6 اضلاع کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے جو کہ اپنی کارگردگی کے گراف سے نیچے آگئے ہیں۔ ان میں صوبۂ کشمیر کا ضلع شوپیاں، کولگام اور پلوامہ شامل ہیں جب کہ وہیں جموں صوبہ میں کشتواڑ، ریاسی اور ڈوڈہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
فہرست میں سانبہ ضلع کو پہلی جب کہ ضلع کولگام کو دوسری اور گاندربل ضلع کو تیسری پوزیشن حاصل ہوئی ہے۔ گرمائی دارالحکومت سرینگر جہاں تعلیمی ادارے اور تربیت مراکز سب سے زیادہ موجود ہیں۔ سرکار کی جانب سے طے شدہ معیار کی علامات میں سرینگر ضلع نے مایوس کن کا مظاہرہ کیا ہے۔ سرینگر نے گزشتہ رپورٹ کے برعکس اس میں 0.94 اضافی پوائنٹس کا اضافہ کیا جب کہ جموں نے پہلے مقابلہ میں 1.11 پوائنٹس کی بہتری کی ہے۔ فہرست میں جموں نے 8ویں جب کہ سرینگر ضلع نے 16ویں پوزیشن حاصل کی تاہم شوپیاں چوتھی، پلوامہ پانچویں، بڈگام کو چھٹی اور اننت ضلع کو ساتویں پوزیشن حاصل ہوئی ہے۔