ETV Bharat / state

'کشمیریوں کو داعش اور القاعدہ جیسی تنظیموں کی آئیڈیالوجی پسند نہیں'

لیفٹیننٹ جنرل راجو کہا ہے کہ بے شک ایسی تنظیمیں کشمیر میں اپنے قدم جمانے کی کوششیں کررہی ہیں لیکن عوامی سپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان تنظیموں کو مستقبل قریب میں کامیابی ملنا مشکل ہے۔

people of kashmir do not like ideologies of Al-Qaeda or Daesh
فائل فوٹو
author img

By

Published : Jul 6, 2020, 4:10 PM IST

Updated : Jul 6, 2020, 5:50 PM IST

سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا ہے کہ اہلیان کشمیر کو داعش اور القاعدہ جیسی شدت پسند تنظیموں کی آئیڈیالوجی پسند نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بے شک ایسی تنظیمیں کشمیر میں اپنے قدم جمانے کی کوششیں کررہی ہیں لیکن عوامی سپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان تنظیموں کو مستقبل قریب میں کامیابی ملنا مشکل ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے ایک نجی نیوز چینل کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا: 'میں کئی برسوں سے کشمیر میں ہوں۔ میں بھی اسلاملک سٹیٹ جموں وکشمیر اور القاعدہ کے بارے میں سنتا آیا ہوں۔ بے شک ایسی تنظیمیں کشمیر میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کرتی ہیں لیکن انہیں کامیابی نہیں مل پائی ہے'۔

انہوں نے کہا: 'مثال کے طور پر انصار غزوۃ الہند جس کی قیادت معروف عسکری کمانڈر ذاکر موسیٰ کررہے تھے، کو تقریباً ختم کیا جاچکا ہے۔ اس تنظیم کے امسال سات عسکریت پسند مارے گئے جبکہ چند ایک ہی بچے ہیں۔ اسلامک سٹیٹ جموں وکشمیر کے نو عسکریت پسندو مارے گئے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: 'مقامی عسکریت پسندوں کی بھرتی میں 48 فیصد کمی'

ان کا مزید کہنا تھا: 'میرا ماننا ہے کہ ان تنظیموں کی آئیڈیالوجی کشمیریوں کو پسند نہیں ہے۔ مجھے نہیں لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں یہ تنظیمیں کشمیر میں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوں گی'۔

سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا ہے کہ اہلیان کشمیر کو داعش اور القاعدہ جیسی شدت پسند تنظیموں کی آئیڈیالوجی پسند نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بے شک ایسی تنظیمیں کشمیر میں اپنے قدم جمانے کی کوششیں کررہی ہیں لیکن عوامی سپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان تنظیموں کو مستقبل قریب میں کامیابی ملنا مشکل ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے ایک نجی نیوز چینل کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا: 'میں کئی برسوں سے کشمیر میں ہوں۔ میں بھی اسلاملک سٹیٹ جموں وکشمیر اور القاعدہ کے بارے میں سنتا آیا ہوں۔ بے شک ایسی تنظیمیں کشمیر میں اپنے قدم جمانے کی کوشش کرتی ہیں لیکن انہیں کامیابی نہیں مل پائی ہے'۔

انہوں نے کہا: 'مثال کے طور پر انصار غزوۃ الہند جس کی قیادت معروف عسکری کمانڈر ذاکر موسیٰ کررہے تھے، کو تقریباً ختم کیا جاچکا ہے۔ اس تنظیم کے امسال سات عسکریت پسند مارے گئے جبکہ چند ایک ہی بچے ہیں۔ اسلامک سٹیٹ جموں وکشمیر کے نو عسکریت پسندو مارے گئے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: 'مقامی عسکریت پسندوں کی بھرتی میں 48 فیصد کمی'

ان کا مزید کہنا تھا: 'میرا ماننا ہے کہ ان تنظیموں کی آئیڈیالوجی کشمیریوں کو پسند نہیں ہے۔ مجھے نہیں لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں یہ تنظیمیں کشمیر میں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب ہوں گی'۔

Last Updated : Jul 6, 2020, 5:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.