سرینگر:جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے ٹریجرر شمی اوبرائے نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں شرکت کی۔میٹنگ میں ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل تھے، جس میں ملک بھر میں کام کرنے والے 30 کروڑ گھریلو مائیگرنٹوں کو ووٹنگ کی سہولت فراہم کرنے کے لئے ریموٹ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (RVMs) کا استعمال کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔
میٹنگ میں شمی اوبرائے نے اس مسئلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت گھریلو تارکین وطن کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کی سہولت فراہم کرنے کے بارے میں فکر مند ہے تو جموں و کشمیر کے ایک کروڑ 40 لاکھ لوگ اپنے جمہوری حقوق کے استعمال سے بدستور محروم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر، جس نے پچھلے اتنے برسوں سے انتخابات نہیں دیکھے،کئی محاذوں پر مشکلات کا شکار ہے۔
انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے جمہوری حقوق سے محروم رکھ کر اپنی حکومت کا انتخاب کرنے سے دور رکھا جا رہا ہے جس سے ان کے روزمرہ کے مسائل کو موثر طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے شمی اوبرائے کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کو تسلیم کیا اور کہا کہ کمیشن بھی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے بارے میں فکر مند ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں اور حلقوں کی حد بندی، انتخابی فہرستوں پر نظرثانی اور بوتھ کی شناخت کے حوالے سے بہت کام کیا گیا ہے۔ بتادیں کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تمام علاقائی و قومی سیاسی پارٹیوں کو نئی دہلی میں گزشتہ روز گھریلو مائیگرنٹوں کو ووٹنگ کی سہولت فراہم کے لیے ریموٹ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کرنے کے لیے میٹنگ بلائی تھی۔ اس میٹنگ میں 57 علاقی (ریاستی) سیاسی جماعتوں اور آٹھ قومی جماعتوں نے شرکت کی تھی۔
(یو این آئی)