کشمیر میں پیر کے روز سے بھاری برفباری سے تمام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اور وادی کی سیر پر آئے درجنوں سیاح درماندہ ہوئے ہیں۔ تاہم ان کی مصیبت کو دور کرنے کے لئے شعبہ سیاحت سے جڑے مقامی لوگ خصوصاً ہاؤس بوٹ و ہوٹل مالکان پیش پیش ہیں۔
نئے سال کے موقع پر اور برفباری کے آغاز سے وادی میں ڈیڑھ برس کے بعد سیاحوں کی آمد شروع ہوئی ہے جس سے شعبہ سیاحت سے جڑے لوگ پر مسرت تھے۔
اگرچہ سیاحوں نے برفباری کا مزہ بھی اٹھایا لیکن بھاری برفباری کی وجہ سے جموں-سرینگر شاہراہ بند اور سرینگر ہوائی اڈے سے پروازوں کا منسوخ ہونا سیاحوں کے لئے در سر بن گیا۔
اسی دوران ہوٹل و ہاؤس بوٹ مالکان نے گزشتہ دو روز سے درماندہ سیاحوں کے لیے مدد کی شروعات کی اور ان کو اپنے ہوٹلوں میں مفت رہنے کا انتظام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اوڑی: برفباری سے معمولات زندگی متاثر
درماندہ سیاحوں کا کہنا ہے کہ وہ کافی پریشان ہوئے تھے، تاہم سیاحتی شعبہ سے منسلک لوگوں کے اس قدم کو دیکھ کر ان کی پریشانی دور ہوئی ہے۔
سیاحتی شعبہ کے نامور ٹریول ایجنسی کے مالک میر انور نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ دو روز سے مقامی ہوٹل و ہاؤس بوٹ مالکان نے درماندہ سیاحوں کی مدد کرنے سے کمشیریت کا منفرد ثبوت دکھایا۔