ETV Bharat / state

سرینگر: شہر کا کوڑا وبال جان بن گیا - سائینسی طریقہ نہیں نکال رہی ہے

جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں کووڈ-19 کے پیش نظر لاک ڈاون کے دوران میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) نے بستیوں سے نکلنے والے کوڑا کرکٹ کو صاف کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔تاہم شہر کی ہی ایک بستی ایسی ہے جن کے لیے یہ کوڑا وبال جان بنا ہوا ہے۔

شہر کا کوڑا بنا وبال جان
شہر کا کوڑا بنا وبال جان
author img

By

Published : Sep 25, 2020, 7:18 PM IST

جموں و کشمیر کی دارالحکومت سرینگر میں بستیوں، سرکاری دفاتر اور ہسپتالوں سے نکلنے والا کوڑا شہر کے مضافات سعیدپورہ کے 'اچھن ڈمپنگ سائٹ' میں جمع کیا جاتا ہے جس سے مقامی لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔

شہر کا کوڑا بنا وبال جان

ایس ایم سی کے اہلکار اس مقام پر روزانہ گاڑیوں میں ہزاروں ٹن کوڑا جمع کر رہے ہیں، لیکن مقامی لوگوں کے مطابق پریشانی کی بات یہ ہے کہ انتظامیہ اس کو ٹھکانے لگانے کے لیے کوئی سائینسی طریقہ نہیں نکال رہی ہے۔

محکمے پولیوشن کنٹرول بورڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق سرینگر سے روزانہ 400 میٹرک ٹن کوڑا برآمد ہوتا ہے۔ بورڈ کا ماننا ہے کہ اگر اس کوڑے کو سائینسی طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جائے گا تو اس سے انسانوں کے علاوہ ماحولیات کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے۔

سنہ 2016 میں ایس ایم سی نے اچھن ڈمپنگ سائٹ پر 'ویسٹ ٹو اینرجی' یعنی سائنٹفک طریقے سےکوڑے سے توانائی پیدا کرنے کا ایک منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم تاحال وہ منصوبہ کاغذوں میں ہی دب گیا۔ تنیجہ سرینگر کے کوڑے سے مقامی لوگوں کے مشکلات میں روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: روایت سے ہٹ کر سڑکیں بن رہیں

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر غضنفر علی نے بتایا کہ انتظامیہ اس کوڑے کو سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کرنے میں لگا ہوا ہے- ان کا کہنا ہے کہ اس کوڑے سے توانائی حاصل کرنے کے لئے ایک پلانٹ قایم کیا جا رہا ہے جس کی ٹنڑرنگ ہو چکی ہے اور چار ماہ کے بعد اس منصوبے پر کام شروع کیا جائے گا۔

عوام نے مطالبہ کیا کہ ان کے اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کیا جائے۔

جموں و کشمیر کی دارالحکومت سرینگر میں بستیوں، سرکاری دفاتر اور ہسپتالوں سے نکلنے والا کوڑا شہر کے مضافات سعیدپورہ کے 'اچھن ڈمپنگ سائٹ' میں جمع کیا جاتا ہے جس سے مقامی لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔

شہر کا کوڑا بنا وبال جان

ایس ایم سی کے اہلکار اس مقام پر روزانہ گاڑیوں میں ہزاروں ٹن کوڑا جمع کر رہے ہیں، لیکن مقامی لوگوں کے مطابق پریشانی کی بات یہ ہے کہ انتظامیہ اس کو ٹھکانے لگانے کے لیے کوئی سائینسی طریقہ نہیں نکال رہی ہے۔

محکمے پولیوشن کنٹرول بورڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق سرینگر سے روزانہ 400 میٹرک ٹن کوڑا برآمد ہوتا ہے۔ بورڈ کا ماننا ہے کہ اگر اس کوڑے کو سائینسی طریقے سے ٹھکانے نہیں لگایا جائے گا تو اس سے انسانوں کے علاوہ ماحولیات کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے۔

سنہ 2016 میں ایس ایم سی نے اچھن ڈمپنگ سائٹ پر 'ویسٹ ٹو اینرجی' یعنی سائنٹفک طریقے سےکوڑے سے توانائی پیدا کرنے کا ایک منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم تاحال وہ منصوبہ کاغذوں میں ہی دب گیا۔ تنیجہ سرینگر کے کوڑے سے مقامی لوگوں کے مشکلات میں روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: روایت سے ہٹ کر سڑکیں بن رہیں

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر غضنفر علی نے بتایا کہ انتظامیہ اس کوڑے کو سائنسی بنیادوں پر ڈمپ کرنے میں لگا ہوا ہے- ان کا کہنا ہے کہ اس کوڑے سے توانائی حاصل کرنے کے لئے ایک پلانٹ قایم کیا جا رہا ہے جس کی ٹنڑرنگ ہو چکی ہے اور چار ماہ کے بعد اس منصوبے پر کام شروع کیا جائے گا۔

عوام نے مطالبہ کیا کہ ان کے اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.