کشمیر میں گزشتہ ہفتے ہوئی شدید برفباری کی وجہ سے جموں و سرینگر قومی شاہراہ بند ہے۔ شاہراہ بند ہونے کا سب سے زیادہ اثر وادی کے بازاروں پر پڑرہا ہے۔ منڈیوں میں منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں اضافہ ہورہا ہے۔
منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے، قیمتوں میں اضافہ سے پریشان عوام میں انتظامیہ کے خلاف ناراضگی صاف طور سے ظاہر ہورہی ہے۔
عام لوگوں کا کہنا ہے کہ منافع خور اور ذخیرہ اندوز عناصر نے سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ کیا ہوا ہے، جبکہ انتظامیہ ان کے خلاف کوئی کاروائی بھی نہیں کر رہی ہے۔
قومی شاہراہ کے بند ہونے سے وادی کی سب سے بڑی پارمپورہ منڈی بھی خالی ہوچکی ہے، اور جو کچھ مال بچا ہے اس کی قیمت کافی زیادہ ہے، جس کی وجہ سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ تاجروں کو بھی کافی زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے، وہیں شاہراہ پر مالبردار گاڑیوں کے کئی دنوں تک رکے رہنے کی وجہ سے بھی کافی نقصان ہوتا ہے۔
پارمپورہ منڈی ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری شاہد چودھری کے مطابق منڈی میں سبزیوں کا اسٹاک موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے بازاروں میں منافع خور لوگ غیر قانونی طریقے سے فائدہ اٹھاتے ہیں، جس کو روکنے کا کام حکومت کا ہے۔
وہیں قومی شاہراہ پر مالبردار گاڑیوں کے کئی کئی دنوں تک رکے رہنے سے بھی مال خراب ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے ایک دن میں لاکھوں کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔
تجار کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ جموں و سرینگر شاہراہ کو بحال کرے تاکہ لوگوں کو مشکلات سے نجات حاصل کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'سری نگر میں آڈ - ایون فارمولہ نافذ ہوسکتا ہے'