جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں کورونا انفیکشن پر قابو پانے کے لیے یکم جنوری سے ماسک لگانا لازمی قرار دیا گیا ہے، فیس ماسک نہ لگانے کی صورت میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے سخت کاروائی کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
اسی ضمن میں سرینگر میونسپل کمشنر غضنفر علی نے آج ایک ٹیم کے ہمراہ سرینگر کے لال چوک سمیت دیگر علاقوں کا دورہ کیا، کمشنر نے اپنے دورے کے دوران راہ پر چلتے متعدد افراد میں ماسک تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ ماسک پہننے کی لوگوں کو ترغیب بھی دی، وہیں دوسری جانب کچھ لوگوں کے خلاف ماسک نہ پہننے کی صورت میں کاروائی بھی کی گئی۔
اس موقع پر غضنفر علی نے کہا کہ اس دورے کا مقصد لوگوں میں ماسک کے تعلق سے بیداری پیدا کرنا ہے، زیادہ سے زیادہ جرمانہ عائد کرنا مقصد نہیں ہے، انھوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ جب بھی گھر سے باہر نکلیں تو ماسک ضرور پہنیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر لوگوں میں بیداری نہیں پیدا ہوئی تو ہم لوگوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرنے پر مجبور ہونگے، ابھی ہم کم رقم بطور سزا کے کاٹ رہے ہیں آئندہ 500 سو تک بھی جرمانہ عئد کیا جاسکتا ہے۔