جموں و کشمیر میں جاری ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے دوران انتظامیہ نے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کیا ہے۔
پی ڈی پی کے مطابق محبوبہ مفتی، ڈی ڈی سی انتخابی مہم کے لیے وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کا دورہ کرنے والی تھی۔ تاہم ان کو انتظامیہ نے گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی ہے۔
پی ڈی پی کے ترجمان سہیل بخاری نے بتایا کہ محبوبہ مفتی کو گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وہ یوسمرگ جاکر گجر طبقہ سے وابستہ افراد سے ملاقات کر کے ان کی مشکلات سے واقفیت حاصل کرنا تھی۔
اس حوالے سے محبوبہ مفتی کی کچھ ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ گھر سے باہر آنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ تاہم ان کے گیٹ پر تالا لگا ہوا ہے۔
ویڈیو میں انہیں یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ 'میڈیا کے ساتھ بھی بات کرنے نہیں دی جاتی۔'
اہلکار کہتے ہیں کہ پہلے اوپر (افسران) سے پوچھیں گے پھر بات کرنے دیں گے۔ انہوں نے (حکومت) جموں و کشمیر کو برباد کر دیا ہے۔'
اس سے قبل گزشتہ دنوں محبوبہ مفتی کو ضلع پلوامہ میں پی ڈی پی یوتھ صدر وحید رحمان پرہ کے گھر جانے سے روکا گیا تھا۔
پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے انتظامیہ پر متعدد بار تنقید کی ہے کہ انہیں انتخابی مہم چلانے سے روکا جارہا ہے جبکہ ان کے ڈی ڈی سی امیدواروں کو سکیورٹی کے نام پر گھروں سے باہر جانے نہیں دیا جاتا جس کی وجہ سے انتخابی تشہیر متاثر ہوتی ہے۔
حکومت نے بار بار گپکار اعلامیہ میں شامل جماعتوں کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی بھی شخص یا پارٹی کو انتخابی تشہیر سے نہیں روکا جاتا۔
اس کے علاوہ جموں و کشمیر پولیس نے بھی ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا 'صرف سکیورٹی کی بنیادوں پر محبوبہ مفتی کو پلوامہ جانے سے روکا گیا۔'