گزشتہ روز سرینگر میں پرنسپل سکریٹری برائے پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ روہت کنسل کی موجودگی میں 5444.47 کروڑ روپے قرض کی دوسری قسط کے سلسلے میں جموں و کشمیر پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ، جے اینڈ کے پاور کارپوریشن لمیٹیڈ اور پاور فائنانس کارپوریشن کے مابین ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔
پاور فائنانس کارپوریشن کے ای ڈی منوج شرما نے اس تقریب میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی۔ معاہدے کے مطابق 5580 کروڑ روپے قرض کی پہلی قسط اکتوبر کے مہینے میں ہی فراہم کی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ مالی بحران کی وجہ سے بجلی کی خریداری کے سبب واجب الادا قرض کو ادا کرنے کی غرض سے مرکزی حکومت نے آتم نِربھر بھارت ابھیان کے تحت 90 ہزار کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے۔
اس ضمن میں جموں و کشمیر نے فوری طور پر قرض حاصل کرنے کی غرض سے ایم او یو پر دستخط کیے اور پہلی قسط اکتوبر میں حاصل کی۔ قرض کی پوری رقم مِل جانے کے بعد جموں و کشمیر کے لیے 30 اکتوبر 2020 تک پاور کی خریداری کے سبب واجب الادا قرض ادا کرنا ممکن ہو پائے گا۔
مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر ہر سال 6000 سے 6500 کروڑ روپے کی بجلی کی خریداری کرتا ہے جبکہ 2200 کروڑ سے 2300 کروڑ روپے کی ہی وصولی ہوتی ہے اور سالانہ تقریباً 4000 کروڑ روپے کا خسارہ ہوتا ہے۔