جموں و کشمیر کے بالائی علاقے جن میں سنگروانی، اچھوگز، شادی مرگ وغیرہ علاقوں میں 5 سے 6 فٹ، جبکہ ترال، پانپور اور پلوامہ میں 2 سے 2.5 فٹ برفباری درج کی گئی۔ ضلع پلوامہ میں کل 1 ہزار 450 کلومیٹر کے درمیان ایسی سڑکیں ہیں جن پر تارکول بچھاہوا ہے۔ انتظامیہ نے محمکہ آر اینڈ بی اور میکنیکل ڈیپارٹمنٹ کو ان سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام دیا تھا۔ میکنیکل ڈیپارٹمنٹ کو 550 کلومیٹر تک برف ہٹانے کا کام دیا گیا تھا، جبکہ محمکہ آر اینڈ بی کو 900 کلومیٹر تک برف ہٹانے کا کام دیا گیا تھا۔
محکمہ آر اینڈ بی کو سڑکوں سے برف ہٹانے کے لئے میری مشینری کو ہائر کرنے کے لیے بھی کہا گیا تھا تاکہ ان سڑکوں کو جلد ازجلد کھولا جائے۔ ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ نے بتایا کہ' قصبہ پلوامہ کی گلی کوچوں کے ساتھ ساتھ بازار سے برف ہٹانے کے لئے محکمہ بلدیات نے اپنی مشینری سے تنگ گلی کوچوں سے بھی برف ہٹانے کا کام انجام دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ' محکمہ بجلی کے عارضی اور مستقل ملازمین نے اس دوران قابل ستائش کام انجام دیا ہے، ملازمین برفباری کے دوران بھی بجلی نظام کو بہتر بنانے کے لئے تندہی سے کام کرتے نظر آئے وہی کنبل رسونگ اسٹیشن میں ایک ٹرانسفرمر میں خرابی کی وجہ سے تین فیڈر میں بجلی متاثر رہی۔تاہم تین دن کے بعد اسے ٹھیک کروایا گیا۔
ضلع کے محتلف علاقوں میں کل 109 ٹرانسفرمرز خراب ہوئے جن میں سے اب تک 76 کو ٹھیک کراکے واپس لگا یا گیا ہے۔بقیہ ٹرانسفرمر کو بھی جلد ہی ٹھیک کرکے واپس لگایا جائے گا۔ وہیں ضلع میں پانی کی کوئی قلت نہیں ہے ضلع میں 134 گریوٹی اسکیمیں ہے جبکہ 136 لیفٹ اسکیمیں ہیں، تاہم جن اسکیموں میں جنریٹر لگا تھا وہاں سے پانی سپلائی ہوتا رہا۔
تاہم جن علاقوں میں بجلی کچھ دنوں کے لئے متاثر رہی ان علاقوں میں پانی فراہم نہیں ہوسکا۔ وہی محمکہ جلشکتی کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ' وہ پانی کے ٹینکروں کو ان علاقوں میں بھیجیں جہاں پانی کی قلت درپیش ہے۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے کہا کہ بالائی علاقوں میں تین ماہ کے لئے پہلے سے ہی راشن جمع کیا گیا تھا آج پھر سے 9000 کوئنٹل کے قریب محتلف ڈیپو پر بھیج دیاگیا ہے۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں زلزلے کے جھٹکے
وہیں ضلع میں 290 کے قریب مکان و گاؤں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ تین مکان پوری طرح مہندم ہوگئے ہیں، جن کو ایس ڈی آر ایف کے ذریعہ رلیف دیا جائے گا۔وہیں کچھ اسکولوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جن میں پرائم اور مڈل اسکول شامل ہیں اگر چہ پرائمری اوا مڈل اسکول کو ضلعی سطح پر ہی تعمیر کرنے کے لئے نوٹس نکال جائےگا۔