سرینگر میں ایک نجی اسپتال کے ماہر امراض سرطان ڈاکٹر قاضی اشرف کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد بیرون ریاست سے صرف ایک مریض ان کے اسپتال علاج کے لئے آئے۔ جبکہ اس سے قبل درجنوں افراد سیاحت کے ساتھ ساتھ علاج کے لئے کشمیر وارد ہوا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’’کشمیری بے حد مہمان نواز ہیں اور کشمیر کا ہر بندہ خواہ کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتا ہو صدیوں سے اسی روایت پر اب بھی قائم ہے۔‘‘
بہار سے علاج کے لئے کشمیر وارد ہونے والے انیل کمار کے فرزند کا کہنا ہے کہ وہ پلوامہ حملے کے بعد اپنے والد کے علاج کے لئے کشمیر آئے اور انہیں کشمیریوں کی مہمان نوازی خوب راس آئی۔
انکا کہنا تھا کہ بغیر جان پہچان اور معاوضہ مقامی باشندوں نے انکے والد کیلئے خون کا عطیہ بھی پیش کیا۔
ڈاکٹر قاضی اشرف نے مزید کہا کہ ’’کشمیر ایک محفوظ جگہ ہے اور سیاحوں کو کشمیر ضرور آنا چاہئے۔‘‘
واضح رہے کہ ریاست جموں کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سی آر پی ایف قافلے پر ہوئے حملے کے بعد جہاں بھارت - پاک تعلقات کشیدہ ہوئے تھے وہیں اس واقعے کے بعد سیاحوں کی تعداد میں کافی گِراوٹ درج کی گئی۔