پرائیویٹ اسکول اسوسی ایشن نے جہاں اسکولوں کو مارچ سے دوبارہ کھولے جانے کے سرکار کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، وہیں ایسوسی ایشن نے اس بات پر بھی فیصلہ کیا ہے کہ اسکول انتظامیہ بچوں کو اسکول لانے اور لے جانے کے لئے ٹرانسپورٹ سہولیات دستیاب نہیں رکھ سکتے ہیں۔ کیونکہ اسکول کافی دیر تک بند رہنے کے نتیجے میں اسکولوں کو کافی مالی مشکلات درپیش ہے۔
اسکول ایسوسی ایشن کے صدر جی این وار نے کہا کہ گزشتہ دو برس سے اسکول بند رہنے کے نتیجے میں والدین سے ٹیوشن فیس بھی وصول کرنا مشکل بن گیا ہے جبکہ ٹرانسپورٹ فیس بھی ادا نہیں کی گئی۔ اس کے باوجود اسکولوں کے اخراجات میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور نہ ہی سرکار کی جانب سے اسکولوں کے لئے کسی مالی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس صورتحال کے بیچ اسکول سٹاف سمیت گاڑیوں کے ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کی ماہانہ تنخواہیں اور دیگر اخراجات کو صفر آمدنی پر برداشت کرنا پڑتا ہے۔
اسکول ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام پرائیوٹ تعلیمی اداروں نے متفقہ طور یہ فیصلہ لیا ہے کہ وہ بچوں کو ٹرانسپورٹ سہولیات دستیاب نہیں کر پائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: رامبن: سومو ڈرائیورز پر زیادہ کرایہ وصول کرنے کا الزام
انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے اگرچہ اس معاملے کو بارہا سرکار کے ایوانوں تک پہنچایا، لیکن سرکار نے اس معاملے کی نسبت ہر مرتبہ سرد مہری کا ہی اظہار کیا اور آج تک حکومت نے اس مسئلے کو خاطر میں نہ لاکر والدین اور طلبا کو تذبذب اور پریشانی میں ڈال دیا ہے۔
پرائیوٹ ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ اس لیے متفقہ طور پر حتمی فیصلہ لیا گیا ہے کہ اسکولوں کی جانب سے ٹرانسپورٹ سہولیات معطل رکھی جائیں گی۔ وہیں والدین سے کہا جاتا ہے کہ بچوں کو لانے اور لے جانے کے لئے وہ از خود ٹرانسپورٹ کا بندوبست کریں۔