ETV Bharat / state

'پاکستان کشمیر سے نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف راغب کررہا ہے' - urdu news

بی ایس راجو نے کہا کہ سنہ 2018 کے مقابلے 2020 میں عسکریت پسندوں کی شمولیت کافی حد تک کنٹرول میں رہی۔ وادی میں عسکریت پسندوں کی موجودہ تعداد 217 ہے۔ جو گذشتہ دہائی میں سب سے کم ہے'۔

'پاکستان کشمیر سے نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف راغب کررہا ہے'
'پاکستان کشمیر سے نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف راغب کررہا ہے'
author img

By

Published : Jan 17, 2021, 2:29 PM IST

Updated : Jan 17, 2021, 3:19 PM IST

چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈر (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا کہ پاکستان وادی کشمیر کے نوجوانوں کو مختلف طریقوں سے عسکریت پسندی کی طرف راغب کرتا ہے اور انہیں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار بھیج دیتا ہے۔

ایک نیوز ایجنسی سے خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے کہاکہ 'ہمسایہ ملک سے آنے والے عسکریت پسند بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ فورسز کارروائی کرے تاکہ مزید شہری ہلاکتیں ہو۔

'پاکستان کشمیر سے نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف راغب کررہا ہے'

پاکستان پر غلط معلومات پھیلانے اور عسکریت پسندی کی صف میں نئی بھرتی کے سلسلے میں نوجوانوں کو راغب کرنے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی ایس راجو نے کہا 'عسکریت پسند نوجوانوں کو سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے ذریعے عسکریت پسندی کے لیے راغب کرتے ہیں لیکن عوام پاکستان کی اس ناکام کوشش سے بخوبی واقف ہے'۔

انہوں نے کہا 'سنہ 2018 کے مقابلے 2020 میں عسکریت پسندوں کی شمولیت کافی حد تک کنٹرول میں رہی۔ وادی میں عسکریت پسندوں کی موجودہ تعداد 217 ہے۔ جو گذشتہ دہائی میں سب سے کم ہے'۔

انہوں نےکہا 'پاکستان سرحد پار سے ڈرونز و سرنگ کے ذریعے اسلحہ اور منشیات بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے، جو ہمارے لیے ایک چیلنج ہے۔ پاکستان کی بنیادی خواہش کشمیر کو غیر مستحکم کرنا ہے'۔

انہوں نےکہا 'عسکریت پسندوں کے ذریعہ سرنگوں کا استعمال بنیادی طور پر جموں خطے میں عام ہے۔ ہم ان کی ان کوشش کو ناکام بنانے میں مصروف ہیں اور میری عوام سے اپیل ہے کہ چوکس رہیں'۔

یہ بھی پڑھیے
کوکرناگ میں پینے کے پانی کی شدید قلت

جی اور سی نے بتایا کہ چنار کور کی جانب سے سرحد پار سے دراندازی کو روکنے کے لئے ٹیکنالوجی اور تکنیک کو مسلسل اپ گریڈ کیا جارہا ہے'۔

انہوں نے نوجوانوں کے نام اپنے پیغام میں کہا 'نوجوانوں کے لئے میرا بنیادی پیغام ہے کہ عسکریت پسندی کی صف چھوڑ کر واپس آئیں۔ ہم آپ کی دیکھ بھال کریں گے'۔

چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈر (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا کہ پاکستان وادی کشمیر کے نوجوانوں کو مختلف طریقوں سے عسکریت پسندی کی طرف راغب کرتا ہے اور انہیں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار بھیج دیتا ہے۔

ایک نیوز ایجنسی سے خصوصی گفتگو کے دوران انہوں نے کہاکہ 'ہمسایہ ملک سے آنے والے عسکریت پسند بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ فورسز کارروائی کرے تاکہ مزید شہری ہلاکتیں ہو۔

'پاکستان کشمیر سے نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف راغب کررہا ہے'

پاکستان پر غلط معلومات پھیلانے اور عسکریت پسندی کی صف میں نئی بھرتی کے سلسلے میں نوجوانوں کو راغب کرنے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی ایس راجو نے کہا 'عسکریت پسند نوجوانوں کو سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے ذریعے عسکریت پسندی کے لیے راغب کرتے ہیں لیکن عوام پاکستان کی اس ناکام کوشش سے بخوبی واقف ہے'۔

انہوں نے کہا 'سنہ 2018 کے مقابلے 2020 میں عسکریت پسندوں کی شمولیت کافی حد تک کنٹرول میں رہی۔ وادی میں عسکریت پسندوں کی موجودہ تعداد 217 ہے۔ جو گذشتہ دہائی میں سب سے کم ہے'۔

انہوں نےکہا 'پاکستان سرحد پار سے ڈرونز و سرنگ کے ذریعے اسلحہ اور منشیات بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے، جو ہمارے لیے ایک چیلنج ہے۔ پاکستان کی بنیادی خواہش کشمیر کو غیر مستحکم کرنا ہے'۔

انہوں نےکہا 'عسکریت پسندوں کے ذریعہ سرنگوں کا استعمال بنیادی طور پر جموں خطے میں عام ہے۔ ہم ان کی ان کوشش کو ناکام بنانے میں مصروف ہیں اور میری عوام سے اپیل ہے کہ چوکس رہیں'۔

یہ بھی پڑھیے
کوکرناگ میں پینے کے پانی کی شدید قلت

جی اور سی نے بتایا کہ چنار کور کی جانب سے سرحد پار سے دراندازی کو روکنے کے لئے ٹیکنالوجی اور تکنیک کو مسلسل اپ گریڈ کیا جارہا ہے'۔

انہوں نے نوجوانوں کے نام اپنے پیغام میں کہا 'نوجوانوں کے لئے میرا بنیادی پیغام ہے کہ عسکریت پسندی کی صف چھوڑ کر واپس آئیں۔ ہم آپ کی دیکھ بھال کریں گے'۔

Last Updated : Jan 17, 2021, 3:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.