بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا کہ پاکستان شدت پسندی کا مرکز بنا ہوا ہے اور تین دہائیوں سے پاک فوج اور انٹر سروسز انٹیلیجنس جسے 'ڈیپ اسٹیٹ' کہا جاتا ہے، جموں و کشمیر میں درپردہ جنگ لڑ رہی ہیں۔
جنرل راوت نے نیشنل ڈیفنس کالج دہلی میں ڈائمنڈ جُبلی ویبینار 2020 سے خطاب کے دوران کہا کہ 'پاکستان، بھارت میں مذہبی انتشار پھیلانے کے لئے نت نئے طریقوں کا استعمال کر رہا ہے، جس میں سوشل میڈیا کا استعمال قابل ذکر ہے۔'
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موجودہ معاشی بحران، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) 'گرے لسٹ' سے نکلنے میں ناکامی، بڑھتی ہوئی مذہبی و نسلی بنیاد پرستی اور دیگر داخلی معاملات اسے مستقبل قریب میں عدم استحکام کی طرف ڈھکیل دیں گے۔
انہوں نے مزید کہ پاکستان کی طرف سے جموں و کشمیر میں بلا روک ٹوک پراکسی جنگ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر بھارت مخالف بیانات اور بھارت کے اندر معاشرتی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں نے بھارت - پاکستان تعلقات کو مزید کمزور کیا ہے۔
انہوں نے کہا 'اُڑی حملے کے بعد بھارت کی طرف سے کی گئیں سرجیکل اسٹرائیکس نے پاکستان کو ایک مضبوط پیغام پہنچایا ہے کہ اب لائن آف کنٹرول کے پار سے عسکری کاروائیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔'