ETV Bharat / state

پی اے جی ڈی اجلاس میں سابقہ اعلامیہ پر قائم رہنے کا اعلان، یوسف تاریگمی الائنس کے نئے ترجمان

کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر یوسف تاریگمی کو الائنس کا نیا ترجمان مقرر کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'اب سے الائنس کی جانب سے بیانات تاریگامی صاحب ہی دیں گے'۔

Pagd meeting
پی اے جی ڈی اجلاس
author img

By

Published : Jun 9, 2021, 9:09 PM IST

Updated : Jun 9, 2021, 10:26 PM IST

پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے لیڈران نے بدھ کے روز سرینگر میں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ کی رہائش گاہ پر ایک اجلاس کیا۔ اجلاس میں محبوبہ کے علاوہ رکن پارلیمان حسنین مسئودی، فاروق عبداللہ، یوسف تاریگامی، جاوید میر اور دیگر لیڈران نے شرکت کی۔

پی اے جی ڈی اجلاس

اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ 'ہم کافی عرصے سے نہیں ملے تھے۔ آج ہم سب نے تمام ایشوز پر بات کی اور ہم سن 2019 کی چار تاریخ کو جاری کیے گئے اپنے ڈیکلریشن پر قائم و دائم ہیں۔'

عالمی وبا کورونا وائرس پر بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ 'اس وائرس سے ہر شعبہ متاثر ہوا ہے۔ سرکار نے کسانوں کو ایک ہزار روپے بطور معاوضہ دیا، ایسی ہی پالیسی تمام شعبہ جات کے لیے ہونی چاہیے۔'

کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر یوسف تاریگمی کو الائنس کا نیا ترجمان مقرر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ 'اب سے الائنس کی جانب سے بیانات تاریگامی صاحب ہی دیں گے۔

افواہوں پر کوئی بیان نہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ہم بھی آپ کی طرح ہی افواہیں سنتے ہیں، اس سے زیادہ ہمیں بھی کچھ نہیں پتا۔ اُن کو جو کرنا ہوتا ہے وہ کرتے ہیں۔ ہم صرف اُمید کر سکتے ہیں۔"

پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئی اُن کا کہنا ہے کہ 'لوگوں کی دھر پکڑ کی جا رہی ہے، بچوں کو حراساں کیا جا رہا ہے۔ میں لیفٹیننٹ گورنر سے گذارش کرتا ہوں کی یہ سب بند کروائیں نہیں تو کشمیر کو سنبھالنا مُشکِل ہو جائے گا۔'

یہ بھی پڑھیں: منوج سنہا نے پانچ سو بستروں والے کووڈ ہسپتال کا افتتاح کیا

ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ 'بھارت کی مخالف جماعتیں ایک ساتھ ہیں۔ ہم نے مرکز کے لیے دروازے بند نہیں کیے ہیں۔ جب اس حوالے سے کچھ ہوگا تو ہم اس کے مطابق کام کریں گے۔'

اپنے والد کا حوالہ دیتے ہوئے اُن ہونے کہا کہ 'میں پارلیمنٹ سے استعفیٰ کیوں دیتا جب دفعہ 370 کو ختم کیا گیا۔ میں کبھی استعفیٰ نہیں دوں گا اور وہیں رہ کر عوام کے حقوق کے لیے جہدو جہاد کروں گا۔

پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے لیڈران نے بدھ کے روز سرینگر میں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ کی رہائش گاہ پر ایک اجلاس کیا۔ اجلاس میں محبوبہ کے علاوہ رکن پارلیمان حسنین مسئودی، فاروق عبداللہ، یوسف تاریگامی، جاوید میر اور دیگر لیڈران نے شرکت کی۔

پی اے جی ڈی اجلاس

اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ 'ہم کافی عرصے سے نہیں ملے تھے۔ آج ہم سب نے تمام ایشوز پر بات کی اور ہم سن 2019 کی چار تاریخ کو جاری کیے گئے اپنے ڈیکلریشن پر قائم و دائم ہیں۔'

عالمی وبا کورونا وائرس پر بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ 'اس وائرس سے ہر شعبہ متاثر ہوا ہے۔ سرکار نے کسانوں کو ایک ہزار روپے بطور معاوضہ دیا، ایسی ہی پالیسی تمام شعبہ جات کے لیے ہونی چاہیے۔'

کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر یوسف تاریگمی کو الائنس کا نیا ترجمان مقرر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ 'اب سے الائنس کی جانب سے بیانات تاریگامی صاحب ہی دیں گے۔

افواہوں پر کوئی بیان نہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ہم بھی آپ کی طرح ہی افواہیں سنتے ہیں، اس سے زیادہ ہمیں بھی کچھ نہیں پتا۔ اُن کو جو کرنا ہوتا ہے وہ کرتے ہیں۔ ہم صرف اُمید کر سکتے ہیں۔"

پولیس کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئی اُن کا کہنا ہے کہ 'لوگوں کی دھر پکڑ کی جا رہی ہے، بچوں کو حراساں کیا جا رہا ہے۔ میں لیفٹیننٹ گورنر سے گذارش کرتا ہوں کی یہ سب بند کروائیں نہیں تو کشمیر کو سنبھالنا مُشکِل ہو جائے گا۔'

یہ بھی پڑھیں: منوج سنہا نے پانچ سو بستروں والے کووڈ ہسپتال کا افتتاح کیا

ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ 'بھارت کی مخالف جماعتیں ایک ساتھ ہیں۔ ہم نے مرکز کے لیے دروازے بند نہیں کیے ہیں۔ جب اس حوالے سے کچھ ہوگا تو ہم اس کے مطابق کام کریں گے۔'

اپنے والد کا حوالہ دیتے ہوئے اُن ہونے کہا کہ 'میں پارلیمنٹ سے استعفیٰ کیوں دیتا جب دفعہ 370 کو ختم کیا گیا۔ میں کبھی استعفیٰ نہیں دوں گا اور وہیں رہ کر عوام کے حقوق کے لیے جہدو جہاد کروں گا۔

Last Updated : Jun 9, 2021, 10:26 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.