نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ 'جموں و کشمیر میں نئے ڈومیسائل قانون کے بارے میں ہمارے تمام خدشات صحیح ثابت ہو رہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'نیشنل کانفرنس اس قانون کی روز اول سے ہی شدید مخالف رہی ہے کیونکہ ہم اس کے پس پردہ کچھ اور ہی عزائم کو دیکھ رہے تھے۔'
بتا دیں کہ سینئر آئی اے ایس افسر نوین کمار چودھری کو ڈومیسائل سرٹیفکٹ جموں خطے کے گاندھی نگر کے تحصیلدار نے جاری کیا ہے۔ نوین چودھری ریاست بہار کے رہنے والے ہیں اور وہ گزشتہ 15 برس کے زائد عرصے سے جموں و کشمیر میں تعینات ہیں اور اس وقت محکمہ زراعت اور باغبانی کے پرنسپل سکریٹری کے عہدے پر تعینات ہیں۔
عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'جموں و کشمیر میں نئے ڈومیسائل قانون کے بارے میں ہمارے تمام خدشات منظر عام پر آرہے ہیں۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس ان تبدیلیوں کی روز اول سے ہی مخالف رہی ہے کیونکہ ہم ان کے پس پردہ مذموم عزائم دیکھ رہے تھے۔ ان ڈومیسائل قوانین سے پیر پنچال پہاڑیوں کے دونوں طرف جموں وکشمیر کے لوگ متاثر ہوں گے'۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ برس 5 اگست کو دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے قبل جموں وکشمیر اسمبلی کو کسی کو ریاست کا باشندہ تعین کرنے کا اختیار تھا اور صرف جموں وکشمیر کے باشندوں کو ہی سرکاری نوکریوں کے لیے درخواست جمع کرنے اور غیر منقولہ اثاثے کے مالکانہ حقوق حاصل تھے جبکہ اس کے برعکس نئے ڈومیسائل قوانین کے مطابق جموں وکشمیر میں پندرہ برسوں تک قیام کرنے والے ہر شخص کو یہاں کی شہریت مل جائے گی۔