بنگلورو: تجربہ کار سیاست دان اور سابق مرکزی وزیر فاروق عبداللہ بدھ کو سابق وزیر اعظم اور جے ڈی ایس کے سپریمو ایچ ڈی دیوے گوڈا سے ملاقات کے لیے بنگلورو پہنچے۔ دو بڑی شخصیات کی ملاقات نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچادی۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر کا کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے پرتپاک استقبال کیا۔ کمارسوامی جے ڈی ایس سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڑا کے بیٹے ہیں۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے دیوے گوڑا کی خیریت دریافت کی۔ اسی طرح سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا نے بھی ان کی خیریت دریافت کی۔
میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا کہ "ملک کی خاطر، آنے والے لوک سبھا انتخابات میں سب کو ساتھ مل کر چلنا چاہئے۔ عام انتخابات ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم نہیں ہونا چاہیے، تنوع میں اتحاد ہمارے معاشرے کی پہچان ہے۔ ہم متنوع ثقافتوں کے باوجود ایک ہیں۔ اس لیے ملک کی بقاء سب سے اہم ہے، ملک زندہ رہے گا تو ہم رہیں گے۔"
دیوے گوڑا کے ساتھ ملاقات کو ایک شائستہ ملاقات قرار دیتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ "میں اس مقام پر آیا ہوں تاکہ کشمیر کے لیے ان کے تعاون کے لیے ان کا شکریہ ادا کروں جب وہ وزیر اعظم تھے۔ سابق وزیر اعظم نے وادی اور یہاں تک کہ سرحدی علاقوں کا دورہ کیا۔ اس لیے میں اس کا شکریہ ادا کر رہا تھا۔" نیشنل کانفرنس کے لیڈر نے فلم "دی کیرالہ اسٹوری" پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ فلم ملک کو تقسیم کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ اس طرح کی فلم بنانا آئین کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔ ایسی فلموں کی نمائش ملک کے ساتھ ساتھ معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔''
وہیں اوڈیشہ ٹرین سانحہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ ایک انتہائی دردناک اور چونکا دینے والا واقعہ تھا۔ اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور جو لوگ قصوروار پائے جائے انہیں سزا ملنی چاہیے۔ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ حادثہ کس وجہ سے پیش آیا۔" میٹنگ کے دوران کمارسوامی کے علاوہ قانون ساز کونسل کے رکن (ایم ایل سی) بی ایم فاروق، سابق وزیر آر روشن بیگ، ایچ ڈی ریونا اور دیگر موجود تھے۔