ETV Bharat / state

اوپی شاہ کا وزیراعظم کو خط، سرینگر انکاونٹر کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ

author img

By

Published : Jan 12, 2021, 6:10 PM IST

سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس کے چیئرمین او پی شاہ نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر سرینگر کے مضافاتی علاقہ لاوے پورہ میں فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

OP Shah, Chairman, Center for Peace and Progress
سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس کے چیئرمین او پی شاہ

نئی دہلی میں قائم ٹریک 2 ڈپلومیٹک فورم 'سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس' نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے، جس میں سرینگر میں ہوئے تصادم کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ دو ہفتے قبل سرینگر کے مضافاتی علاقہ لاوے پورہ میں فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین ایک تصادم ہوا تھا، جس میں تین نوجوانوں کی ہلاکت ہوئی تھی، اگرچہ فوج کے مطابق وہ تینوں نوجوان عسکریت پسندوں میں شمار کیے گئے، تاہم ان کے اہل خانہ مسلسل اس بات کا دعویٰ کرتے رہے کہ وہ عام نوجوان تھے جن کا عسکریت پسندوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس کے چیئرمین او پی شاہ نے بھارتی فوج کے 2 راشٹریہ رائفلز یونٹ کے ذریعہ تین نوجوانوں اعجاز مقبول، اطہر مشتاق وانی اور زبیر احمد لون کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے خط میں لکھا ہے "میں حکومت ہند اور جموں وکشمیر کی انتظامیہ سے سرینگر انکاؤنٹر کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں، جس میں ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ یہ ایک فرضی تصادم تھا۔

مہلوک نوجوانوں کے اہل خانہ کے الزام کو مزید تقویت اس وجہ سے ملی ہے کہ ان میں سے کسی کے پاس بھی سیاسی طور پر سرگرم عمل ہونے کا پولیس ریکارڈ یا کوئی اور ریکارڈ موجود نہیں تھا اور ہلاک ہونے والوں میں سے کسی کو بھی سرگرم عسکریت پسندوں کے پولیس ڈیٹا بیس میں درج نہیں کیا گیا تھا۔

او پی شا نے خط میں مزید لکھتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نہ صرف اس تصادم کی آزادانہ تحقیقات کریں بلکہ اہل خانہ کے مہلوک شدہ نوجوانوں کی لاشوں کو حوالے کرنے کے مطالبے پر بھی ہمدردی کی نظر سے دیکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: شوپیاں فرضی تصادم: فوج نے پولیس کی چارج شیٹ پر اٹھائے سوال

نئی دہلی میں قائم ٹریک 2 ڈپلومیٹک فورم 'سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس' نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے، جس میں سرینگر میں ہوئے تصادم کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا حکم دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ دو ہفتے قبل سرینگر کے مضافاتی علاقہ لاوے پورہ میں فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین ایک تصادم ہوا تھا، جس میں تین نوجوانوں کی ہلاکت ہوئی تھی، اگرچہ فوج کے مطابق وہ تینوں نوجوان عسکریت پسندوں میں شمار کیے گئے، تاہم ان کے اہل خانہ مسلسل اس بات کا دعویٰ کرتے رہے کہ وہ عام نوجوان تھے جن کا عسکریت پسندوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں سینٹر فار پیس اینڈ پروگریس کے چیئرمین او پی شاہ نے بھارتی فوج کے 2 راشٹریہ رائفلز یونٹ کے ذریعہ تین نوجوانوں اعجاز مقبول، اطہر مشتاق وانی اور زبیر احمد لون کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے خط میں لکھا ہے "میں حکومت ہند اور جموں وکشمیر کی انتظامیہ سے سرینگر انکاؤنٹر کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں، جس میں ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ یہ ایک فرضی تصادم تھا۔

مہلوک نوجوانوں کے اہل خانہ کے الزام کو مزید تقویت اس وجہ سے ملی ہے کہ ان میں سے کسی کے پاس بھی سیاسی طور پر سرگرم عمل ہونے کا پولیس ریکارڈ یا کوئی اور ریکارڈ موجود نہیں تھا اور ہلاک ہونے والوں میں سے کسی کو بھی سرگرم عسکریت پسندوں کے پولیس ڈیٹا بیس میں درج نہیں کیا گیا تھا۔

او پی شا نے خط میں مزید لکھتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نہ صرف اس تصادم کی آزادانہ تحقیقات کریں بلکہ اہل خانہ کے مہلوک شدہ نوجوانوں کی لاشوں کو حوالے کرنے کے مطالبے پر بھی ہمدردی کی نظر سے دیکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: شوپیاں فرضی تصادم: فوج نے پولیس کی چارج شیٹ پر اٹھائے سوال

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.