پیپلز کانفرنس کے نائب صدر عبدالغنی وکیل نے جموں وکشمیر میں فورسز کی تعداد بڑھانے پر گہرے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وادی کشمیر میں سی آر پی ایف کی مزید کمپنیاں لانے سے یہاں کی موجودہ صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی ہے۔ کیونکہ یوٹی سرکار صورتحال کا مقابلہ کرنے میں بالکل نام ہوچکی ہے۔
انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ معصوم شہریوں اور پولیس کی ہلاکتیں جاری ہے اور سرکار خاموش تماشا بن کر دیکھ رہی ہے۔وکیل نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کر کے عوامی حکومت قائم کی جائے جو جوابدہ ہوسکتی ہے اور موجودہ ابتر صورتحال کو ٹھیک کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جموں و کشمیر: پولیس سب انسپکٹر کے امیدواروں کی عمر میں دو برس کی رعایت
وہیں انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات کرانے میں مرکزی حکومت میں دیر لگاتی ہے تو امن و امان کے حوالے سے جموں وکشمیر 1990 جیسی تصویر پھر سے پیش کر سکتا ہے۔