سرینگر:مرکزی حکومت نے ون نیشن ون الیکشن کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کی صدارت سابق صدر ہند رام ناتھ کوندر کریں گے۔ کمیٹی 'ون نیشن ون الیکشن' یعنی ایک ملک، ایک انتخاب کے امکانات کا جائزہ لیں گی۔واضح رہے کہ 1967 تک ملک میں لوک سبھا اور اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ ہوئے تھے۔
جموں وکشمیر کے سیاسی جماعتوں نے ون نیشن ون الیکشن کے معاملے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا کہ، جو پرانے کمیٹیاں اس پر پہلے بنی تھی ان کی تجاویز پر کیا ہوا ہیں۔
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے کہا کہ پارٹی کو ون نیشن ون انتخابات پر تجویز کے بارے میں کچھ تحفظات ہیں۔انہوں نے کہا کہ نو تشکیل شدہ کمیٹی کی جانب سے رپورٹ پیش کرنے کے بعد ہی وہ اس بارے میں تفصیلی جواب دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ون نیشن ون الیکشن پر پہلے ہی چار کمیٹیاں بن چکی ہیں جنہوں نے اس کا مطالعہ کیا اور اپنی رپورٹیں پیش کیں۔ان رپورٹس میں کیا تھا، ان کمیٹوں کی کیا سفارشات تھیں، اور اس کے بعد ایک اور کمیٹی بنانے کی کیا ضرورت تھی۔
وہیں جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے صدر وقار رسول وانی نے بتایا کہ اس معاملےکے تحت پہلے سے کنکریٹ پلان ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اس لیے یہ اتھل پتھل کر رہے ہے کیونکہ یہ چاہیتے ہے کہ انڈیا اتحاد ڈسٹرب ہوجائے۔
مزید پڑھیں:One Nation One Election ون نیشن ون الیکشن پر سابق صدر کووند کی صدارت میں کمیٹی کی تشکیل
انہوں نے کہا کہ اگر اس پر موجودہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو جن ریاستوں میں حال ہی میں الیکشن ہوئے تو وہاں دو چار مہینے صدر راج نافظ ہوتا اور جو پیسہ وہاں انتخابات میں خرچ ہوتا وہ سارا ضائع نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں حال میں انتخابات ہوئے تو وہاں ون نیشن ون الیکش کرانا صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو یہ کر رہے ہے ان سب چیزوں میں یہ لوگ ناکام ہوں گے اور انڈیا الائنس 2024 والے انتخابات میں دو تہائی اکثریت سے جیت حاصل لرے گی ، چاہیے یہ کچھ بھی کرے ان کی حکومت اب نہیں آنے والی ہے۔