سرینگر: سابق وزراء اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے منگل کے روز سرینگر کی نگین جھیل کا دورہ کر کے وہاں ان ہاؤس بوٹ مالکان سے ملے جن کے ہاؤس بوٹ آتشزدگی کی ایک واردات میں خاکستر ہوگئے۔ بتادیں کہ سرینگر کی نگین جھیل میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب آگ کی ایک واردات میں سات ہاؤس بوٹ خاکستر ہوگئے تھے۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آگ متاثرین سے ملنے کے بعد اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’نگین جھیل کا دورہ کیا اور ان ہاؤس بوٹ مالکوں سے ملا جن کی ہاؤس بوٹس گزشتہ شب خاکستر ہوگئیں‘۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ مالکوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ان ہاؤس بوٹوں میں قیام پذیر سیاحوں کو صحیح سلامت باہر نکالا جائے حالانکہ ایسا کرنے کے دوران وہ کچھ کشتیوں کو آگ سے دور منتقل کرنے سے رہ گئے، جو بعد ازاں آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی منگل کے روز آگ متاثرین کے ساتھ ملاقات کی۔ انہوں نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ ان ہاؤس بوٹ مالکان نے اپنی جان اور مال کی پرواہ کیے بغیر سیاحوں کو صحیح سلامت باہر نکالا جس کے لیے وہ مبارکبادی کے حقدار ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ متاثرین کو فوری امداد فراہم کرے اور ان کو آسان بینک قرضے بھی فراہم کرے تاکہ وہ دوبارہ اپنا کام شروع کر سکیں۔ قابل ذکر ہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارلیمنٹ میں ان آگ متاثرین کا معاملہ اٹھاتے ہوئے حکومت سے ان کو بھر پور معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: