سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: 'گورنر نے ایک انتہائی سنجیدہ بات اٹھائی ہے، سینئر افسروں کی طرف سے دستخط شدہ جعلی سرکاری حکم ناموں کو مشتہر کیا گیا ہے، میڈیا کے سامنے ایک بائٹ دینے سے کام نہیں چلے گا، جعلی سرکاری حکم ناموں کی تشہیر اور ان کی اصلیت کے بارے میں سی بی آئی کی طرف تحقیقات کرانے کے لئے رجوع کیا جانا چاہئے'۔
قابل ذکر ہے کہ ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے ان سرکاری حکم ناموں کے حوالے سے منگل کے روز میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر پھیلائے جارہے سرکاری حکم نامے بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں افواہیں زیادہ پھیلتی ہیں لوگوں کو ان کی طرف دھیان نہیں دینا چاہئے یہاں سب کچھ ٹھیک اور نارمل ہے۔