سپریم کورٹ آج سارہ عبداللہ پائلٹ کی جانب سے دائر کردہ عرضی پر آج سماعت کرے گی۔
اس سے قبل 5 مارچ کو سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت ہوئی تھی اور عدالت نے معاملے کی سماعت کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔
عمر عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکت (پی ایس اے) کے تحت حراست میں لینے کو ان کی بہن سارہ عبداللہ پائلٹ نے چیلنج کیا۔انہو ں نے پی ایس اے کے تحت حراست میں رکھنے کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف پی ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ گزشتہ برس 5 اگست کے روز جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے اور ریاست کو دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کی جانے کے بعد سے ہی یہ دونوں رہنما نظربند ہیں۔
عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی پر پی ایس اے کے تحت تب معاملہ درج کیا گیا جب انہیں چھ مہینے احتیاطاً حراست میں لیے جانے کی مدت پوری ہو رہی تھی۔
انتظامیہ نے ان کے ان علاوہ کئی رہنماؤں پر بھی پی ایس اے کا اطلاق کیا جن میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساگر، ہلاک احمد اور پی ڈی پی کے رہنما نعیم اختر اور سرتاج مدنی شامل ہیں۔