نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد سے کہا ہے کہ دفعہ 370 کے متلعق سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل وہ قیاس آرائیاں نہ کریں۔
عمر عبداللہ نے سماجی رابطہ سائٹ ٹویٹر پر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ بھاجپا حکومت سے دفعہ 370 کی بحالی کی امید نہیں رکتھے ہیں اور سپریم کورٹ کے ججوں کے فیصلے سے قبل قیاس آرائیاں نہ کریں۔
![tweet of umar abdullah](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/9307372_770_9307372_1603621298720.png)
جبکہ نیشنل کانفرنس سمیت دیگر سماجی شخصیات نے دفعہ 370 کی منسوخی کو سپریم کورٹ میں چلینج کرتے ہوئے ایک عرضی داخل کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی جانب سے ملک کے پرچم پر متنازعہ بیان کے ردعمل میں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے آئین اور پرچم کی توہین کی ہے اور انھوں نے مزید کہا کہ دفعہ 370 کو کبھی بھی بحال نہیں کیا جائے گا۔
محبوبہ مفتی کے حراست سے رہا ہونے کے بعد پہلی ہی پریس کانفرس میں متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملک کے پرچم کو تب تک ہاتھوں میں نہیں لیں گی جب تک جموں و کشمیر کے پرچم کو خصوصی حیثیت کے ساتھ بحال نہیں کیا جاتا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے سے قبل ان کا اپنا ایک آئین ہونے کے ساتھ ساتھ الگ پرچم بھی تھا جو ملک کے پرچم کے ساتھ لہرایا جاتا تھا۔