ETV Bharat / state

Plight of Journalism in Kashmir عمر عبداللہ نے کشمیر میں صحافت کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا - کشمیر میں صحافیوں کو مشکلات کا سامنا ہے

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کشمیر میں صحافت کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہاں صحافت حکومت سے ڈری سہمی ہوئی ہے۔ Omar Abdullah concern poor journalism in Kashmir

عمر عبداللہ نے کشمیر میں صحافت پر تشویش کا اظہار کیا
عمر عبداللہ نے کشمیر میں صحافت پر تشویش کا اظہار کیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 1, 2023, 12:05 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): کشمیر میں صحافیوں کو ہو رہی مشکلات پر مبنی ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعہ کے روز مرکزی سرکار کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سماجی رابطہ ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ "کشمیر میں صحافت کی حالت کی ایک تفصیلی رپورٹ۔ یہی وجہ ہے کہ آپ جموں و کشمیر میں جو کچھ پڑھتے ہیں وہ مس ورلڈ، جی 20، بی جے پی/ ایل جی/ این ڈی اے کی مخالفت کرنے والی پارٹیوں/ لیڈروں کی تنقیدی خبریں ہوتی ہیں۔ اخبارات اب صرف سرکاری پریس نوٹ بن چکے ہیں۔" Journalists are facing difficulties in Kashmir

  • A detailed account of the state of the press in Kashmir. This is why all you read about in J&K are stories about Ms World, G-20, stories critical of parties/leaders who oppose the BJP/LG/NDA. Newspapers are now simply Govt press note publishers.
    Even cartoonists are too afraid… https://t.co/zgfsprWL9M

    — Omar Abdullah (@OmarAbdullah) September 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:

اُن کا مزید کہنا تھا کہ"حتیٰ کہ کارٹونسٹ بھی اقتدار میں رہنے والوں کی منفی سچائی بے نقاب کرنے سے ڈرتے ہیں، بجائے اس کے کہ وہ اپوزیشن لیڈروں کے لیے اپنی سیاہی بچانے کو ترجیح دیں۔" قبل ذکر ہے کہ برطانوی میڈیا ہاؤس بی بی سی نے اپنی خبر میں کشمیری صحافی آصف سلطان، فہد شاہ، سجاد گل اور عرفان محرج کی گرفتاری اور اُن کے اہل خانہ کے جذبات کی تفصیلات شائع کی ہے۔ اس کی مزید رپورٹ میں صحافیوں پر قدغن، پوچھ تاچھ اور کام کرنے کے دوران مختلف مسائل اور خطرات کا بھی تذکرہ کیا ہے۔

سرینگر (جموں و کشمیر): کشمیر میں صحافیوں کو ہو رہی مشکلات پر مبنی ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعہ کے روز مرکزی سرکار کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سماجی رابطہ ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر اپنے خیالات ظاہر کرتے ہوئے عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ "کشمیر میں صحافت کی حالت کی ایک تفصیلی رپورٹ۔ یہی وجہ ہے کہ آپ جموں و کشمیر میں جو کچھ پڑھتے ہیں وہ مس ورلڈ، جی 20، بی جے پی/ ایل جی/ این ڈی اے کی مخالفت کرنے والی پارٹیوں/ لیڈروں کی تنقیدی خبریں ہوتی ہیں۔ اخبارات اب صرف سرکاری پریس نوٹ بن چکے ہیں۔" Journalists are facing difficulties in Kashmir

  • A detailed account of the state of the press in Kashmir. This is why all you read about in J&K are stories about Ms World, G-20, stories critical of parties/leaders who oppose the BJP/LG/NDA. Newspapers are now simply Govt press note publishers.
    Even cartoonists are too afraid… https://t.co/zgfsprWL9M

    — Omar Abdullah (@OmarAbdullah) September 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:

اُن کا مزید کہنا تھا کہ"حتیٰ کہ کارٹونسٹ بھی اقتدار میں رہنے والوں کی منفی سچائی بے نقاب کرنے سے ڈرتے ہیں، بجائے اس کے کہ وہ اپوزیشن لیڈروں کے لیے اپنی سیاہی بچانے کو ترجیح دیں۔" قبل ذکر ہے کہ برطانوی میڈیا ہاؤس بی بی سی نے اپنی خبر میں کشمیری صحافی آصف سلطان، فہد شاہ، سجاد گل اور عرفان محرج کی گرفتاری اور اُن کے اہل خانہ کے جذبات کی تفصیلات شائع کی ہے۔ اس کی مزید رپورٹ میں صحافیوں پر قدغن، پوچھ تاچھ اور کام کرنے کے دوران مختلف مسائل اور خطرات کا بھی تذکرہ کیا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.