سرینگر (نیوز ڈیسک): دہلی ہائی کورٹ نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو ان کی بیوی پائل عبداللہ سے طلاق دینے سے انکار کر دیا۔ جسٹس سنجیو سچدیوا کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے فیملی کورٹ کے ایک حکم کے خلاف عمر عبداللہ کی دائر کی گئی اپیل کو ’’نا قابل قبول‘‘ تصور کرتے ہوئے اسے خارج کر دیا۔
ہائی کورٹ نے فیملی کورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ عدالت کو فیملی کورٹ میں کوئی کمزوری محسوس نہیں ہوئی جس کی وجہ سے کورٹ اس فیصلے کو بدل دے۔ یاد رہے عمر عبداللہ نے فیملی کورٹ سے طلاق کی اپیل کی تھی جسے فیملی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ بعد ازاں عمر عبداللہ نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا۔
دہلی ہائی کورٹ نے فیملی کورٹ کے فیصلہ سے اتفاق کیا کہ پائل کے خلاف عمر عبداللہ کی جانب سے ’ظلم و زیادتی‘ کے الزامات مبہم ہیں۔ عدالت نے کہا کہ عمر عبداللہ، پائل عبداللہ کے ذریعے کسی بھی قسم کے ظلم یا زیادتی کے الزامات کو ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ چاہے وہ الزامات جسمانی زیادتی کے ہوں یا ذہنی۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ’’عمر عبداللہ کی درخواست میں کوئی وزن نہیں ہے، اسی وجہ سے اس کو خارج کر دیا جاتا ہے۔‘‘ قبل ازیں دہلی ہائی کورٹ نے عمر عبداللہ کو علیحدہ زوجہ پائل عبداللہ کو ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ ادا کرنے کی بھی ہدایت جاری کی تھی۔