ETV Bharat / state

'کشمیر میں تیل خوردنی کی قیمت آسمان چھو رہی ہے' - خوردنی تیل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ

ایک جانب سے جہاں عوام وبا کے اس دور میں بے کاری اور بے روزگاری کی مار جھیل رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب کمر توڑ مہنگائی نے لوگوں کی زندگی کر مزید اجیرن بنادیا ہے۔

تیل خوردنی کی قیمتیں آسمان پر، متعلقہ محکمہ خاموش
تیل خوردنی کی قیمتیں آسمان پر، متعلقہ محکمہ خاموش
author img

By

Published : May 19, 2021, 5:03 PM IST

کوروناووائرس کی موجودہ بحرانی صورتحال سے جہاں عوام پہلے ہی خوف اور اضطراب میں مبتلا ہیں وہیں اب بازاروں میں ایشاء ضروریہ کی چیزوں میں بے تحاشہ اضافہ کی وجہ سے لوگ مزید پریشانی کا سامنا کررہے ہیں۔

جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر کے تمام اضلاع کے بازاروں میں روزمرہ کی ضرویات کی چیزوں کے علاوہ خوردنی تیل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

گزشتہ دو ماہ کے دوران خوردنی تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کیا گیا۔ امسال لاک ڈاؤن سے قبل پندرہ کلو تیل کے ڈبے کی قیمت 2000 روپے تھی۔ بازاروں میں اسی تیل کی قیمت اس وقت 2800 روپے ہیں۔ جبکہ پانچ کلو پیر برانڈ تیل 700 میں دستیاب تھا۔ اب یہ بازار میں 900 روپے فروخت کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح دیگر کمپنیوں نے بھی خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔

وبا کی آڑ میں مہنگائی کی روکتھام کے لئے متعلقہ محکمہ کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ خوردنی تیل کے علاوہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہورہے اضافے پر قابو پانے کے لیے ایل جی انتظامیہ کی جانب کس قسم کے اقدامات بھی نہیں اٹھائے جارہے ہیں اور انتظامیہ اس سنگین مسئلہ پر خاموش تماشائی بن بھیٹی ہے۔

ایک جانب سے جہاں عوام وبا کے اس دور میں بے کاری اور بے روزگاری کی مار جھیل رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب کمر توڑ مہنگائی نے لوگوں کی زندگی کر مزید اجیرن بنادیا ہے۔

خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کے سلسلے میں دریافت کرنے پر کوئی بھی ہول سیل تاجر یہ بتانے سے قاصر ہے کہ قمتیوں میں اضافہ کی اصل وجوہات کیا ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ایل جی انتظامیہ لوگوں کو کرونا کی وبا کی قہر سامانیوں کے بیچ کمر توڑ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھائے تاکہ غریب عوام کو مزید پریشانی سے راحت دی جا سکے۔

کوروناووائرس کی موجودہ بحرانی صورتحال سے جہاں عوام پہلے ہی خوف اور اضطراب میں مبتلا ہیں وہیں اب بازاروں میں ایشاء ضروریہ کی چیزوں میں بے تحاشہ اضافہ کی وجہ سے لوگ مزید پریشانی کا سامنا کررہے ہیں۔

جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر کے تمام اضلاع کے بازاروں میں روزمرہ کی ضرویات کی چیزوں کے علاوہ خوردنی تیل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

گزشتہ دو ماہ کے دوران خوردنی تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کیا گیا۔ امسال لاک ڈاؤن سے قبل پندرہ کلو تیل کے ڈبے کی قیمت 2000 روپے تھی۔ بازاروں میں اسی تیل کی قیمت اس وقت 2800 روپے ہیں۔ جبکہ پانچ کلو پیر برانڈ تیل 700 میں دستیاب تھا۔ اب یہ بازار میں 900 روپے فروخت کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح دیگر کمپنیوں نے بھی خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔

وبا کی آڑ میں مہنگائی کی روکتھام کے لئے متعلقہ محکمہ کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ خوردنی تیل کے علاوہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہورہے اضافے پر قابو پانے کے لیے ایل جی انتظامیہ کی جانب کس قسم کے اقدامات بھی نہیں اٹھائے جارہے ہیں اور انتظامیہ اس سنگین مسئلہ پر خاموش تماشائی بن بھیٹی ہے۔

ایک جانب سے جہاں عوام وبا کے اس دور میں بے کاری اور بے روزگاری کی مار جھیل رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب کمر توڑ مہنگائی نے لوگوں کی زندگی کر مزید اجیرن بنادیا ہے۔

خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات کے سلسلے میں دریافت کرنے پر کوئی بھی ہول سیل تاجر یہ بتانے سے قاصر ہے کہ قمتیوں میں اضافہ کی اصل وجوہات کیا ہیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ایل جی انتظامیہ لوگوں کو کرونا کی وبا کی قہر سامانیوں کے بیچ کمر توڑ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھائے تاکہ غریب عوام کو مزید پریشانی سے راحت دی جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.