ETV Bharat / state

او آئی سی نے دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کی نکتہ چینی کی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 13, 2023, 4:38 PM IST

OIC on Article 370 : پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے بعد اب آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن نے بھی دفعہ 370 کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

oic
oic

سرینگر (نیوز ڈیسک) : مسلم ممالک کی متحدہ تنظیم آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے جنرل سیکریٹریٹ نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے دفعہ 370کی منسوخی پر قانونی مہر ثبت کرنے کے ’’یکطرفہ‘‘ فیصلے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے کہ 5اگست 2019کو مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370کو ختم کرکے ریاست جموں و کشمیر کو پوری طرح بھارت میں ضم کیا اور ریاست کو دو یونین ٹیریٹریز میں بھی تقسیم کیا تھا۔ صدر ہند نے بھی مرکزی سرکار کے اس فیصلہ کو منظوری دی جسے گیارہ دسمبر 2023کو سپریم کورٹ نے جائز ٹھہرایا۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان، جو اس وقت راولپنڈی کی ایک جیل میں بند ہے، کی جانب سے دفعہ 370پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق پر گہری تشویش کے بعد اب او آئی سی نے بھی اس فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ او آئی سی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’او آئی سی، جموں و کشمیر کے مسئلے سے متعلق اسلامی سربراہی اجلاس اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے فیصلوں اور قراردادوں کے حوالے سے 5 اگست 2019 کے بعد سے اٹھائے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لینے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتی ہے۔ ان سبھی اقدامات کا مقصد کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کا دفعہ 370 پر فیصلہ مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنائے گا: عمران خان

او آئی سی نے جاری بیان میں ’’جموں و کشمیر کی عوام کے حق خودارادیت کی جد و جہد میں ان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ‘‘ کیا ہے۔ جاری بیان میں ’’عالمی برادری سے اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق جموں و کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنے‘‘ کی بھی تلقین کی گئی ہے۔ دریں اثناء، جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈر محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعل یاسین ملک، جو اس وقت پاکستان میں ہے، نے بھی دفعہ 370کی منسوخی پر سپریم کورٹ آف انڈیا کی مہر تصدیق کی سخت مذمت کی ہے۔

سرینگر (نیوز ڈیسک) : مسلم ممالک کی متحدہ تنظیم آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او آئی سی) کے جنرل سیکریٹریٹ نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے دفعہ 370کی منسوخی پر قانونی مہر ثبت کرنے کے ’’یکطرفہ‘‘ فیصلے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یاد رہے کہ 5اگست 2019کو مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370کو ختم کرکے ریاست جموں و کشمیر کو پوری طرح بھارت میں ضم کیا اور ریاست کو دو یونین ٹیریٹریز میں بھی تقسیم کیا تھا۔ صدر ہند نے بھی مرکزی سرکار کے اس فیصلہ کو منظوری دی جسے گیارہ دسمبر 2023کو سپریم کورٹ نے جائز ٹھہرایا۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان، جو اس وقت راولپنڈی کی ایک جیل میں بند ہے، کی جانب سے دفعہ 370پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق پر گہری تشویش کے بعد اب او آئی سی نے بھی اس فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ او آئی سی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’او آئی سی، جموں و کشمیر کے مسئلے سے متعلق اسلامی سربراہی اجلاس اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے فیصلوں اور قراردادوں کے حوالے سے 5 اگست 2019 کے بعد سے اٹھائے گئے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لینے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتی ہے۔ ان سبھی اقدامات کا مقصد کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کا دفعہ 370 پر فیصلہ مسئلہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنائے گا: عمران خان

او آئی سی نے جاری بیان میں ’’جموں و کشمیر کی عوام کے حق خودارادیت کی جد و جہد میں ان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ‘‘ کیا ہے۔ جاری بیان میں ’’عالمی برادری سے اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق جموں و کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنے‘‘ کی بھی تلقین کی گئی ہے۔ دریں اثناء، جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈر محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعل یاسین ملک، جو اس وقت پاکستان میں ہے، نے بھی دفعہ 370کی منسوخی پر سپریم کورٹ آف انڈیا کی مہر تصدیق کی سخت مذمت کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.