سرینگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ ایک طرف مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش کو سرکاری تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن دوسری جانب مہاراجہ ہری سنگھ نے جن شرائط پر یونین آف انڈیا کے ساتھ الحاق کیا تھا اُس کو تہس نہس کیا گیا۔اُن کے مطابق حکمران اپنی جھوٹی کارکردگی دکھانے کے لیے یاتریوں کو بھی سیاحوں کے بطور پیش کر رہے ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سرینگر میں پارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا ۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ موجودہ حکومت جھوٹ اور فریب کی بنیادی پر کھڑی ہے اور ایک دن یہ سارے جھوٹ ریت کی دیواریں ثابت ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاحوں کی آمد کے بارے میں دعوے کئے جارہے ہیں کہ ایک کروڑ سے زیادہ سیاحوں نے جموں وکشمیر کی سیر کی لیکن یہ نہیں کہا جارہا ہے کہ اُن میں سے ایک کروڑ وہ لوگ ہیں جو شری ماتاویشنو دیوی اور امرناتھ یاترا کے لئے آئے تھے،جو ماضی میں بھی اسی تعداد میں آیا کرتے تھے ، فرق صرف اتنا ہے کہ پہلے ان یاتریوں کو سیاحوں کے ساتھ نہیں جوڑا تھا لیکن اب حکمران اپنی جھوٹی کارکردگی دکھانے کیلئے یاتریوں کو بھی سیاحوں کے بطور پیش کررہے ہیں۔omar Abdullah on tourists in jk
عمر عبداللہ نے کہا کہ ایک طرف مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش کو سرکاری تعطیل کے طور منایا جاتا ہے لیکن دوسری جانب مہاراجہ ہری سنگھ نے جن شرائط پر یونین آف انڈیا کیساتھ الحاق کیا تھا انہیں تہس نہس کیا گیا۔omar Abdullah on Holiday on Maharaja Hari Singh birthday
اُن کے مطابق اگر حکمرانوں کو مہاراجہ کا اتنا ہی احترام ہے تو پھر اُن کی وراثت ( دفعہ370 اور 35 اے اور اندرونی خودمختاری) کو غیر آئینی ، غیر جمہوری اور یکطرفہ طور پر کیوں ختم کیا گیا۔
اس سے قبل اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال، لوگوں کو درپیش گوناگوں مسائل و مشکلات زیر بحث آئے اور شرکاء نے اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کے مسائل و مشکلاے اُجاگر کرنے کے علاوہ پارٹی سرگرمیوں اور زمینی صورتحال سے اجلاس کو آگاہ کیا۔
شرکاء نے اس بات پر زبردست تشویش اور افسوس کا اظہار کیا کہ تمام صنعتوں کو تہس نہس کرنے کے بعد اب میوہ صنعت کو ختم کیاجارہا ہے۔طویل اجلاس میں سبھی شرکاء نے اپنی اپنی آراء پیش کی اور نائب صدر نے سبھی کو بغور سُنا ۔
عمر عبداللہ نے پارٹی لیڈران اور عہدیداران پر زور دیا کہ نیشنل کانفرنس کی صورت میں شیر کشمیر نے ایک سرمایہ چھوڑا ہے اور اس کی حفاظت کرنا اور اس کو مضبوط سے مضبوط تر بنانا ہماری ذمہ داری ہے اور اس مقصد کی خاطر ہمیں زمینی سطح پر لوگوں کیساتھ اپنے رابطے میں مزید مضبوطی لانے ہے۔
انہوں نے اجلاس کے شرکاء پر زور دیاکہ وہ لوگوں کے مسائل و مشکلات اُجاگر کرنے کے علاوہ ان کا سدباب کرانے میں اپنا رول نبھائیں اور ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے نیا کشمیر منشور اور خصوصی پوزیشن کی بحالی کیلئے جاری جدوجہد سے لوگوں کو آگاہ کریں اور پارٹی کی مضبوطی کے لئے تن دہی سے کام کریں۔
(یو این آئی)