موصوف نے جمعرات کے روز غیر ملکی سفارتکاروں کے دو روزہ دورہ جموں وکشمیر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'کشمیر کا دورہ کرنے پر آپ کا مشکور ہوں۔ اب بمہربانی اپنے اپنے ممالک سے کچھ اصلی سیاحوں کو جموں وکشمیر کے دورے پر بھیج دیں'۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر کے دو روزہ دورہ پر آئے 24 ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے بدھ کے روز سرینگر میں چنندہ سیاسی جماعتوں، نومنتخب ڈی ڈی سی چیئر پر سنوں و دیگر وفود سے ملاقات کی جبکہ جمعرات کو اس وفد کے اراکین نے جموں میں جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی جسٹس جسٹس گیتا متل کے علاوہ مختلف وفود سے بات چیت کی۔
نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس کا الزام ہے کہ انہیں مذکورہ وفد سے ملاقی ہونے کی دعوت نہیں دی گئی۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے غیر ملکی سفارتکاروں کے اس دورہ جموں و کشمیر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وفود جموں و کشمیر کا دورہ کرتے رہیں گے لیکن یہاں کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔
سینئر کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے غیر ملکی سفارتکاروں کے اس دورہ جموں وکشمیر کو ایک لاحاصل مشق قرار دیا۔