نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے احتجاج پر بیٹھے کسانوں سے اظہار یکجہتی کرنے کے لئے جا رہے اپوزیشن کے اراکین پارلیمان کو غازی پور سرحد کے قریب روکنے کے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکومتی اقدامات کو غیر جمہوری قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سمیت 10 اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمان آج نئی دلی کی سرحد پر احتجاج پر بیٹھے کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لئے جا رہے تھے کہ پولیس نے انہیں غازی پور سرحد کے قریب روکا اور آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کا یہ رویہ جمہوری اصولوں کے منافی ہے۔
حسنین مسعودی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کسانوں کی جماعت رہی ہے اور اس جماعت کے پرچم پر ہل کا نشان اس کی عکاسی کرتا ہے۔ نیشنل کانفرنس نے ہی برصغیر میں سب سے پہلے زرعی اصلاحات جیسے تاریخی اور انقلابی کسان دوست اقدامات کر کے اس طبقے کے لوگوں کی زندگی بہتر بنانے میں کلیدی رول ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کسانوں کے مطالبات اور مانگوں کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس نے پارلیمنٹ میں جمو ں وکشمیر کے بارے میں بحث کا بھی مطالبہ کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس بار کشمیر پر بحث کرنے میں اڑچنیں کھڑا نہیں کی جائیں گی۔