کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ لشکر طیبہ نامی عسکری تنظیم کے کمانڈر اشفاق رشید کی ہلاکت کے بعد اب ضلع سری نگر کا کوئی بھی باشندہ عسکریت پسند نہیں ہے۔
بتادیں کہ سری نگر کے رنبیر گڑھ علاقے میں ہفتے کے روز ایک تصادم آرائی کے دوران لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے کمانڈر اشفاق رشید سمیت دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔ اشفاق رشید کا تعلق سری نگر کے سوزیٹھ علاقے سے تھا۔
کشمیر زون پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر آئی جی کشمیر وجے کمار کے حوالے سے کہا ہے: 'لشکر طیبہ سے وابستہ اشفاق رشید خان کی گذشتہ روز ہلاکت کے بعد ضلع سری نگر کا کوئی بھی باشندہ اب عسکری تنظیموں کے ساتھ وابستہ نہیں ہے'۔
تاہم پولیس کے اس دعوے کے بعد لوگوں نے رواں برس 13 جون کو وسطی ضلع گاندربل کے نارہ ناگ کنگن میں ٹریکنگ کے دوران لاپتہ ہونے والے جواں سال پی ایچ ڈی سکالر ہلال احمد ڈار کے بارے میں سوالات کھڑے کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گمشدہ نوجوان حزب المجاہدین میں شامل: آئی جی پی کشمیر
جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دل باغ سنگھ اور آئی جی پی وجے کمار نے 23 جون کو سری نگر میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ سری نگر کے مضافاتی علاقے بمنہ سے تعلق رکھنے والے مذکورہ پی ایچ ڈی سکالر نے حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے لیکن پولیس کا اب کہنا ہے کہ سری نگر کا کوئی باشندہ عسکریت پسند نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سال رواں کے دوران مختلف تصادم آرائیوں کے دوران اب تک 138 عسکریت پسند مارے گئے ہیں جن میں سے بعض اعلیٰ کمانڈر بھی شامل ہیں۔