ETV Bharat / state

ملٹی پلیکس سینما کی اجازت نہیں دی گئی: بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ

author img

By

Published : Jun 26, 2020, 8:53 PM IST

حالیہ دنوں وادی کشمیر میں ایک ملٹی پلیکس سنیما کے حوالے سے خبریں گشت کر رہی ہیں تاہم بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ نے ان تمام خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بادامی باغ علاقے میں صرف تجارتی مرکز قائم کرنے کی اجازت دی ہے نہ کہ سنیما ہال کی۔

بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ نے جمعہ کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے شہر سرینگر میں ملٹی پلیکس سینما گھر کھولنے کی اجازت نہیں دی ہے۔

بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ’’بعض خبر رساں ایجنسیز، اخبارات اور میڈیا اداروں نے اپنی خبروں میں دعویٰ کیا ہے کہ سرینگر کے بادامی باغ علاقے میں ایک ملٹی پلیکس کھلنے والا ہے۔ یہ تمام خبریں پوری طرح سے صحیح نہیں ہے۔ کیونکہ ملٹی پلیکس سنیما کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے صرف اس عمارت میں تجارتی مرکز قائم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’سن 2018 کے اپریل مہینے کی 12 تاریخ کو وشال اور وقاص دھر کو تجارتی مرکز (ہوٹل) بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس کے بعد اسی سال دسمبر کی 26 تاریخ کو انہوں نے ملٹی پلیکس کھولنے کے لیے عرضی دائر کی تھی۔ تاہم انہیں اجازت نہیں ملی کیونکہ جس جگہ پر وہ ملٹی پلیکس بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں وہاں عدالت کی جانب سے STAYآرڈر نافذ ہے۔ اور اس وقت معاملہ ڈپٹی کمشنر سرینگر کے آفس میں وضاحت کے لیے بھیجا گیا ہے۔‘‘

ملٹی پلیکس سینما کی اجازت نہیں دی گئی: بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ
ملٹی پلیکس سینما کی اجازت نہیں دی گئی: بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ

واضح رہے کہ چند روز قبل دہلی پبلک اسکول کے مالک وجے دھر کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ آئندہ سال مارچ کے مہینے تک وادی میں ملٹی پلیکس سینما کھولیں گے اور ان کو بادامی باغ کنٹونمنٹ کی جانب سے اجازت مل چکی ہے۔ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے دوبارہ دھر سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اپنا ردعمل ظاہر کرنے سے صاف انکار کر دیا۔

قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ جب وادی میں سینما گھر دوبارہ سے کھولنے کی بات گشت کر رہی ہو۔ نا مساعد حالات کی وجہ سے وادی کے تمام سنیمار گھروں کو بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم سن 1999 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وادی میں سنیما ہالز کو دوبارہ سے شروع کرنے کی کوشش کی اور سینما گھروں کے مالکان کو 20 لاکھ روپے بطور معاوضہ بھی دیا گیا۔ جس کے بعد ریگل، نیلم اور براڈوے تھیٹر دوبارہ سے شروع ہوئے۔

سن 1999 کے ستمبر مہینے کی 24 تاریخ کو لال چوک میں واقع ریگل سینما پر عسکریت پسندوں کی جانب سے ہوئے حملے کے بعد ریگل دوبارہ ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا تاہم براڈوے ایک مہینے تک چالو رہا جب کہ نیلم کافی دیر تک لو بجٹ فلمیں نشر کرتا رہا۔ اس وقت وادی کے تمام سنیما ہال یا تو بند ہیں یا پھر سکیورٹی فورسز کے کیمپوں میں تبدیل کیے گئے ہیں، جبکہ ڈائون ٹائون میں واقع ایک مشہور سنیما ہال میں اس وقت نجی اسپتال قائم ہے۔

بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ نے جمعہ کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے شہر سرینگر میں ملٹی پلیکس سینما گھر کھولنے کی اجازت نہیں دی ہے۔

بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق ’’بعض خبر رساں ایجنسیز، اخبارات اور میڈیا اداروں نے اپنی خبروں میں دعویٰ کیا ہے کہ سرینگر کے بادامی باغ علاقے میں ایک ملٹی پلیکس کھلنے والا ہے۔ یہ تمام خبریں پوری طرح سے صحیح نہیں ہے۔ کیونکہ ملٹی پلیکس سنیما کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے صرف اس عمارت میں تجارتی مرکز قائم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’سن 2018 کے اپریل مہینے کی 12 تاریخ کو وشال اور وقاص دھر کو تجارتی مرکز (ہوٹل) بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس کے بعد اسی سال دسمبر کی 26 تاریخ کو انہوں نے ملٹی پلیکس کھولنے کے لیے عرضی دائر کی تھی۔ تاہم انہیں اجازت نہیں ملی کیونکہ جس جگہ پر وہ ملٹی پلیکس بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں وہاں عدالت کی جانب سے STAYآرڈر نافذ ہے۔ اور اس وقت معاملہ ڈپٹی کمشنر سرینگر کے آفس میں وضاحت کے لیے بھیجا گیا ہے۔‘‘

ملٹی پلیکس سینما کی اجازت نہیں دی گئی: بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ
ملٹی پلیکس سینما کی اجازت نہیں دی گئی: بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ

واضح رہے کہ چند روز قبل دہلی پبلک اسکول کے مالک وجے دھر کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ آئندہ سال مارچ کے مہینے تک وادی میں ملٹی پلیکس سینما کھولیں گے اور ان کو بادامی باغ کنٹونمنٹ کی جانب سے اجازت مل چکی ہے۔ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے دوبارہ دھر سے بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اپنا ردعمل ظاہر کرنے سے صاف انکار کر دیا۔

قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ جب وادی میں سینما گھر دوبارہ سے کھولنے کی بات گشت کر رہی ہو۔ نا مساعد حالات کی وجہ سے وادی کے تمام سنیمار گھروں کو بند کر دیا گیا تھا۔ تاہم سن 1999 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وادی میں سنیما ہالز کو دوبارہ سے شروع کرنے کی کوشش کی اور سینما گھروں کے مالکان کو 20 لاکھ روپے بطور معاوضہ بھی دیا گیا۔ جس کے بعد ریگل، نیلم اور براڈوے تھیٹر دوبارہ سے شروع ہوئے۔

سن 1999 کے ستمبر مہینے کی 24 تاریخ کو لال چوک میں واقع ریگل سینما پر عسکریت پسندوں کی جانب سے ہوئے حملے کے بعد ریگل دوبارہ ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا تاہم براڈوے ایک مہینے تک چالو رہا جب کہ نیلم کافی دیر تک لو بجٹ فلمیں نشر کرتا رہا۔ اس وقت وادی کے تمام سنیما ہال یا تو بند ہیں یا پھر سکیورٹی فورسز کے کیمپوں میں تبدیل کیے گئے ہیں، جبکہ ڈائون ٹائون میں واقع ایک مشہور سنیما ہال میں اس وقت نجی اسپتال قائم ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.