سرینگر: سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی کے جموں وکشمیر یونٹ کے جنرل سکریٹری اشوک کول نے کہا کہ جموں و کشمیر میں چند برسوں سے رہائش پذیر کسی بھی شخص کو یہاں ووٹ دینے کا حق ہے۔ یہاں کے سیاسی رہنما جب جموں و کشمیر کے باہر سے الیکشن لڑ سکتے ہیں تو یہاں رہنے والے غیر مقامی ووٹ کیوں نہیں ڈال سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹرز کی خصوصی سمری پر نظرثانی کے ذریعے آبادی کے تناسب کو کسی طرح بگاڑ پیدا کرنے یا تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکٹرول آفیسر کی جانب سے گزشتہ ہفتے دیا گیا بیان کسی بھی صورت میں غلط نہیں ہے اور انہوں نے جو بھی کہا وہ قانون کے مطابق ہے۔ Ashok Koul on Demographic Change
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ جب سے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو منسوخ کیا گیا یے تب سے ملک کے تمام قانون جموں وکشمیر یوٹی میں نافذالعمل ہیں۔ ایسے میں جموں وکشمیر میں کوئی بھی عارضی رہائشی اپنی آبائی ریاست یا یوٹی سے اپنا ووٹ رد کر کے یہاں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکتا ہے۔ ہاں یہ ضروری ہے کہ اسے اپنی آبائی جگہ کے ووٹر فہرست سے اپنا نام ہٹانا ہوگا۔ J&K unit of Bharatiya Janata Party
یہ بھی پڑھیں: APHC on Demographic Change in J&K: حکومت حکمران جموں و کشمیر کے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتی، حریت کانفرنس
اشوک کول نے سوالیہ انداز میں کہا کہ جب جموں و کشمیر کے کانگریس کے سینیئر رہنما غلام نبی آزاد ملک کی کسی بھی جگہ سے انتخابات لڑ سکتے ہیں اور جب سابق مرکزی وزیر اور وزیر اعلی رہ چکے ملک کے کسی بھی حصے سے انتخابات میں جیت درج کر کے وزیر بن سکتے تھے، تو یہاں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے پر اتنا ہنگامہ کیوں؟۔No Demographic Change in J&K