ETV Bharat / state

کیا دیویندر سنگھ کے تعلقات آئی ایس آئی سے تھے؟ - افضل گورو

معطل ڈی ایس پی دیویندر سنگھ 2019 میں تین بار بنگلہ دیش گئے ہیں اور وہ کئی دن وہاں رہے ہیں۔ ان کی دو بیٹیاں بنگلہ دیش میں پڑھائی کر رہی ہیں لیکن سیکیورٹی ایجنسز کو خدشہ ہے کہ اس کے دورے کا اصل مقصد آئی ایس آئی کا تعلقات ہو سکتا ہے۔

معطل ڈی ایس پی دیویندر سنگھ
معطل ڈی ایس پی دیویندر سنگھ
author img

By

Published : Jan 20, 2020, 11:20 AM IST

قومی تفتیشی ایجنسی نے دیویندر سنگھ کے خلاف باضابطہ طور پر مقدمہ درج کیا ہے اور آئی ایس آئی کے ساتھ مبینہ طور پر ان کے تعلقات ہونے کے متعلق ایجنسی تحقیقات کرے گی۔

ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو 11 جنوری کو حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو، عاطف نامی عسکریت پسند اور وکیل عرفان میر کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ یہ چاروں افراد جموں کی طرف جا رہے تھے اور ان کی تحویل سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

مرکزی وزارت داخلہ سے احکامات موصول ہونے کے بعد این آئی اے نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔

ابتدائی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ دیویندر سنگھ نے 2019 میں بنگلہ دیش کے تین دورے کیے تھے اور وہ کئی دن وہاں مقیم رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی دو بیٹیاں بنگلہ دیش میں پڑھائی کر رہی ہیں لیکن سیکیورٹی اداروں کو خدشہ ہے کہ اس کے دورے کا اصل مقصد آئی ایس آئی کا تعلقات ہوسکتا ہے۔

تفتیشی ایجنسی تحقیقات کرے گی کہ آیا انہوں نے بنگلہ دیش کے ڈھاکہ میں آئی ایس آئی کے ایجنٹس سے ملاقات کی ہے یا نہیں۔
جموں و کشمیر پولیس اور دیگر ایجنسیز نے دیویندر سنگھ کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ کی ہے، تاہم ایجنسیوں نے ابھی تک ان کے گھر سے 7.5 لاکھ روپے بر آمد کیا ہے۔

ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق سنہ 1990 میں دیویندر سنگھ نے مبینہ طور پر پاکستانی عسکریت پسند محمد کو کشمیر سے نئی دہلی تک پہنچانے کے لیے مدد کی تھی۔ محمد سنہ 2001 میں ہوئے پارلیمنٹ حملے میں ملوث تھا اور حملے کے دوران فورسز نے انہیں ہلاک کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ دیویندر سنگھ نے مبینہ طور پر چار کشمیری عسکریت پسندوں کی مدد کی تھی، جنہیں یکم جولائی 2005 کو دہلی - گروگرام سرحد پر اسلحہ اور جعلی کرنسی سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتار شدہ عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت غلام معین الدین ڈار کے طور پر ہوئی تھی۔ ان کی تحویل سے ایک وائرلس سیٹ، ایک پستول اور ایک خط بر آمد کیا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ خط پر دیویندر سنگھ کے دستخط تھے اور تفتیشی ایجنسی نے وائرلیس ہینڈسیٹ، پستول اور خط کو فارینسک جانچ کے لیے بھیجا ہے کیونکہ یہ خط جموں و کشمیر کے پولیس کے لیٹر ہیڈ پر ٹائپ کیا گیا تھا اور اس پر دیویندر سنگھ نے دستخط کیے تھے۔ دیویندر سنگھ اُس وقت کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) میں بطور ڈی ایس پی اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔

پارلیمنٹ حملے میں ملوث افضل گورو کے خط کو فارینسک جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے۔ افضل گورو نے ایک خط کے ذریعے دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ پولیس افسر نے انہیں پارلیمنٹ حملے کے لیے دہلی پہچانے اور وہاں رہنے کے انتظام کرنے کی بات کی تھی۔

افضل گورو اس وقت جیل میں مقید تھے جب انہوں نے اپنے وکیل سشیل کمار کو خط کے ذریعے الزام عائد کیا تھا کہ دیویندر سنگھ نے انہیں ایک عسکریت پسند کو دہلی منتقل کرنے اور اس کے لیے رہائش کا انتظام کرنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں دیویندر سنگھ جموں و کشمیر کے اسپیشل آپریشنز گروپ کے ہمہامہ کیمپ میں اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔
دیویندر سنگھ کی رہائش گاہ سے اسلحہ اور گولہ بارود کے ساتھ ساتھ نقشہ بر آمد کیا گیا ہے، جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ کسی بڑی سازش میں ملوث ہیں۔

قومی تفتیشی ایجنسی نے دیویندر سنگھ کے خلاف باضابطہ طور پر مقدمہ درج کیا ہے اور آئی ایس آئی کے ساتھ مبینہ طور پر ان کے تعلقات ہونے کے متعلق ایجنسی تحقیقات کرے گی۔

ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو 11 جنوری کو حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو، عاطف نامی عسکریت پسند اور وکیل عرفان میر کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ یہ چاروں افراد جموں کی طرف جا رہے تھے اور ان کی تحویل سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

مرکزی وزارت داخلہ سے احکامات موصول ہونے کے بعد این آئی اے نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔

ابتدائی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ دیویندر سنگھ نے 2019 میں بنگلہ دیش کے تین دورے کیے تھے اور وہ کئی دن وہاں مقیم رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی دو بیٹیاں بنگلہ دیش میں پڑھائی کر رہی ہیں لیکن سیکیورٹی اداروں کو خدشہ ہے کہ اس کے دورے کا اصل مقصد آئی ایس آئی کا تعلقات ہوسکتا ہے۔

تفتیشی ایجنسی تحقیقات کرے گی کہ آیا انہوں نے بنگلہ دیش کے ڈھاکہ میں آئی ایس آئی کے ایجنٹس سے ملاقات کی ہے یا نہیں۔
جموں و کشمیر پولیس اور دیگر ایجنسیز نے دیویندر سنگھ کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ کی ہے، تاہم ایجنسیوں نے ابھی تک ان کے گھر سے 7.5 لاکھ روپے بر آمد کیا ہے۔

ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق سنہ 1990 میں دیویندر سنگھ نے مبینہ طور پر پاکستانی عسکریت پسند محمد کو کشمیر سے نئی دہلی تک پہنچانے کے لیے مدد کی تھی۔ محمد سنہ 2001 میں ہوئے پارلیمنٹ حملے میں ملوث تھا اور حملے کے دوران فورسز نے انہیں ہلاک کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ دیویندر سنگھ نے مبینہ طور پر چار کشمیری عسکریت پسندوں کی مدد کی تھی، جنہیں یکم جولائی 2005 کو دہلی - گروگرام سرحد پر اسلحہ اور جعلی کرنسی سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتار شدہ عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت غلام معین الدین ڈار کے طور پر ہوئی تھی۔ ان کی تحویل سے ایک وائرلس سیٹ، ایک پستول اور ایک خط بر آمد کیا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ خط پر دیویندر سنگھ کے دستخط تھے اور تفتیشی ایجنسی نے وائرلیس ہینڈسیٹ، پستول اور خط کو فارینسک جانچ کے لیے بھیجا ہے کیونکہ یہ خط جموں و کشمیر کے پولیس کے لیٹر ہیڈ پر ٹائپ کیا گیا تھا اور اس پر دیویندر سنگھ نے دستخط کیے تھے۔ دیویندر سنگھ اُس وقت کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) میں بطور ڈی ایس پی اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔

پارلیمنٹ حملے میں ملوث افضل گورو کے خط کو فارینسک جانچ کے لیے بھیجا گیا ہے۔ افضل گورو نے ایک خط کے ذریعے دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ پولیس افسر نے انہیں پارلیمنٹ حملے کے لیے دہلی پہچانے اور وہاں رہنے کے انتظام کرنے کی بات کی تھی۔

افضل گورو اس وقت جیل میں مقید تھے جب انہوں نے اپنے وکیل سشیل کمار کو خط کے ذریعے الزام عائد کیا تھا کہ دیویندر سنگھ نے انہیں ایک عسکریت پسند کو دہلی منتقل کرنے اور اس کے لیے رہائش کا انتظام کرنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں دیویندر سنگھ جموں و کشمیر کے اسپیشل آپریشنز گروپ کے ہمہامہ کیمپ میں اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔
دیویندر سنگھ کی رہائش گاہ سے اسلحہ اور گولہ بارود کے ساتھ ساتھ نقشہ بر آمد کیا گیا ہے، جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ کسی بڑی سازش میں ملوث ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.