قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے دارالحکومت سرینگر میں کئی جگہوں پر صبح سے ہی چھاپہ مار کاروائی جاری ہے۔ وہیں دوسری جانب ڈل جھیل میں واقع ہلٹن ہاوس بوٹ میں بھی این آئی اے کی ٹیم موجود تھی جہاں ہاوس بوٹ کے مالک محمد امین سے پوچھ گچھ کی جارہی تھی۔
این آئی اے ٹیم کے ہمراہ پولیس اور فورس کے اہلکار بھی چھاپہ مار کاروائی میں شامل ہیں۔
ادھر ڈل کے کنارے پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔
اس سے قبل این آئی اے اہلکاروں نے انسانی حقوق کے سرکردہ کارکن خرم پرویز کے گھر پر بھی چھاپہ ڈالا۔ پرویز، جو کولیشن آف سول سوسائٹیز (سی سی ایس) کے ترجمان اعلیٰ ہیں، کی رہائش گاہ رام منشی باغ تھانے کے متصل گپکار روڑ پر واقع ہے۔ انہیں حکام نے 2016 کے حکومت مخالف مظاہروں کے دوران بھی گرفتار کیا تھا لیکن عالمی سطح پر انسانی حقوق تنظیموں کے زبردست اھتجاج کے بعد انہیں رہا کیا گیا تھا۔
وہیں نجی فلاحی ادارے اتھ روٹ کے دفتر واقع نواکدل سرینگر میں بھی این آئی اے نے چھاپہ ڈالا۔ اتھ روٹ، پائین شہر میں مقامی دکانداروں کی طرف سے شروع کیا گیا ایک فلاحی ادارہ ہے جو غریبوں اور محتاجوں کی مدد کیلئے جانا جاتا ہے۔ اس ادارے کے تحت مریضوں کو امداد دی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق اتھ روٹ کے دفتر میں موجود ادارے کے کاغذات اور دیگر فائلز کو باریک بینی کے ساتھ دیکھا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ سینیئر صحافی پرویز بخاری اور ظہیرالدین کے گھروں پر بھی چھاپہ ماری کی جا رہی ہے۔ پرویز بخاری، فرانسیسی خبر رساں ادارے اجنسی فرانسی پریس یا اے ایف پی کے نامہ نگار ہیں اور ماضی میں دوردرشن، اسٹار ٹی وی اور ٹائمز آف انڈیا کے ساتھ وابستہ رہ چکے ہیں۔ پرویز بخاری ، پانتھہ چوک علاقے میں ایک کرائے کے فلیٹ میں رہتے ہیں۔